جاوید حنیف کو کراچی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا،ملزم کرپشن الزامات پر کے پی ٹی افسران کے خلاف انویسٹی گیشن میں مطلوب تھا۔
جاوید حنیف پر اختیارات کے غلط استعمال کے ذریعے 940 ملازمین کی بھرتی کا الزام ہے،انہوں نے اُس وقت کے وفاقی وزیر بابرغوری کی معاونت سے یہ بھرتیاں کیں جن میں بڑی تعداد دہشتگردی جیسے سنگین جرائم کے ریکارڈ کی حامل تھی، غیرقانونی تقرریوں سے قومی خزانے کو 2ارب80کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
جاوید حنیف کو آج احتساب عدالت کراچی میں جسمانی ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔
