جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا تجوڑی میں ایم ایم اے کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 25 جولائی کو ایم ایم اے کے امیدوار کامیابی حاصل کریں گے اور پاکستان کو بنے 70 سال ہوگئے ہیں لیکن ملکی سیاست پر قبضہ ہے۔
ملکی قیادت بنانے کا اختیار عوام کے ہاتھوں میں ہے اور عوام کے ہاتھ میں ووٹ کی طاقت ہے۔ ماضی میں تلوار سے جنگ لڑی جاتی تھی اور آج ووٹ کی پرچی سے جنگ لڑی جارہی ہے۔
آج ووٹ کی پرچی کو تلوارکی حیثیت حاصل ہے اور عوام اس تلوار سے باطل قوتوں کا خاتمہ کردیں۔ ایم ایم اے صوبے کے ساتھ ساتھ وفاق میں بھی حکومت بنائے گی۔
ہمارا مقابلہ ان قوتوں سے ہے جو ملک میں مغربی تہذہب لانا چاہتی ہیں اور یہودیوں اور مغربی تہذیب کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اسمبلی میں اقلیت میں ہونے کے باوجود ختم نبوت معاملے پر ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔
راجا ظفر الحق رپورٹ میں پی ٹی آئی کاشفقت محمود چور نکلا اور شفقت محمود نے اعتراف کیا یہ کام خود نہیں عمران خان کے کہنے پر کیا ہے۔
پی ٹی آئی ختم نبوت اور قادیانیوں کے قانون میں ترمیم کی مجرم ہے اور پی ٹی آئی نے قوم کی بیٹیوں کو ڈی چوک پر نچایا، بے حیائی عام کی ہے۔
