اسلام آباد(ویب ڈیسک)ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت شام 6 بجے ختم ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہےاور اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق اہم حلقوں میں سیاسی جماعتوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے ،غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 85سیٹوں پر واضح برتری حاصل ہے ,مسلم لیگ ن 40 سیٹوں کے ساتھ دوسرے ،پاکستان پیپلز پارٹی 26سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جبکہ متحدہ مجلس عمل 10 سیٹوں پر برتری حاصل کئے ہوئے ہے ،14 آزاد امیدوار بھی واضح اکثریت کے ساتھ میدان میں موجود ہیں ۔یہ سارے نتائج غیر سرکاری اور غیر حتمی ہیں ، الیکشن نتائج میں بڑے بڑے برج الٹنے کی خبریں آ رہی ہیں جبکہ حتمی نتائج کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ،اب تک کی اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف نے میدان مار لیا ہے اور 85سیٹوں پر پی ٹی آئی کو واضح اکثریت حاصل ہے ۔مسلم لیگ ن نے 40 سیٹوں پر برتری حاصل کی ہوئی ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 26 ، ایم ایم اے 10,متحدہ قومی موومنٹ 8,جی ڈی اے 8، بی این پی 5، مسلم لیگ (ق) کو 3 اور عوامی نیشنل پارٹی کو 2 نشستوں پر برتری حاصل ہے.واضح رہے کہ الیکشن 2018 میں جو جماعت 50 فیصد یا 137 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی وہ آئندہ پانچ سالوں کے لیے پاکستان میں حکومت قائم کرے گی۔
اس سے پہلے شام چھے بجے پولنگ کا وقت ختم ہوا تاہم پولنگ سٹیشنز کے احاطے میں موجود ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا،الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات 2018 کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا عمل شام 6 بجے تک جاری رہا اور جو افراد پولنگ سٹیشنز کے اندر موجود تھے انہیں ووٹ ڈالنے کا حق دیا گیا ،دوران پولنگ چاروں صوبوں میں سیاسی کارکنوں کے درمیان جھگڑوں کے ناخوشگوار واقعات بھی دیکھنے میں آئے جبکہ ان نا خوشگوار واقعات میں ایک افراد جان کی بازی بھی ہار گیا ۔
تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے لیے پولنگ صبح 8 سے شام 6 بجے تک جاری رہی جس کے لیے کئی حلقوں پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں اور ان جھڑپوں میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا جبکہ مجموعی طور پر ملک بھر میں 40 کے قریب افراد ان جھڑپوں میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔آج ہونے والے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے 272 میں سے 270 حلقوں اور صوبائی اسمبلیوں کے 577 میں سے 570 حلقوں کے لیے ملک بھر سے 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 رجسٹرڈ ووٹرز کو اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جانا تھا۔واضح رہے کہ آج جن حلقوں میں انتخابات نہیں ہوئے ان میں قومی اسمبلی کے دو حلقے این اے 60 راولپنڈی اور این اے 103 فیصل آباد جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے حلقے پی کے 78 پشاور، پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان، پی پی 87 میانوالی، پی پی 103 فیصل آباد، پی ایس 87 ملیر اور پی بی 35 مستونگ شامل ہیں۔
صوابی میں صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 47 میں نواں کلی کے علاقے میں عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنان میں مسلح تصادم کے دوران پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق اور دو زخمی ہوئے۔سوات میں بھی قومی اسمبلی کے حلقے این اے 2 پولنگ اسٹیشن چینکولئی میں 2 سیاسی جماعتوں میں تصادم کے درمیان 4 افراد زخمی ہوئے۔گھوٹکی میں پی ایس 21 کے علاقے سچ ڈنو کلوڑ کے پولنگ اسٹیشن پر دوسیاسی جماعتوں میں جھگڑے کے باعث 5 افراد زخمی ہوئے،سانگھڑ میںجی ڈی اے اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 12 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔بدین میں بھی دو گروپوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ میں 4 افراد زخمی ہوئے ۔جعفرآباد میں بھی2 گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے۔
