اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-najeemshah@yahoo.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔01-09-2010

میچ فکسنگ ، اصل حقائق کیا ہیں؟
 
تحریر: نجیم شاہ

پاکستان کرکٹ ٹیم ایک بار پھر میچ فکسنگ کے سنگین اور گھناﺅنے الزامات کی زد میں آ گئی ہے۔ میچ فکسنگ کے الزامات لگنے کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں کھلاڑیوں پر تنقید جاری ہے۔برطانوی جریدے نیوز آف دی ورلڈ نے الزام لگایا ہے کہ اُس نے ایک درمیانی ایک درمیانی آدمی کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے باﺅلرز کو ایک لاکھ پچاس ہزار ڈالرز دیئے تاکہ وہ میچ کے دوران تین ”نوبالز“ کروائیں۔ جن کھلاڑیوں کا نام لیا گیاان میں سلمان بٹ جو پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان ہیں، فاسٹ بالر محمد آصف، محمد عامر اور کامران اکمل شامل ہیں۔ مکمل ویڈیو ثبوت کے ساتھ کپتان سلمان بٹ کی ایک تصویر جو کہ مظہر مجید نامی ”بکی“ کے ساتھ ہے تک فراہم کی گئی۔
کرکٹ ٹیم پر میچ فکسنگ کے الزامات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اس طرح کے الزامات کئی بار پہلے بھی لگ چکے ہیں لیکن آج تک کوئی بھی ثابت نہیں ہو سکا البتہ اس طرح کے الزامات سے پاکستان اور کرکٹ کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یہ خبر جس برطانوی جریدے کی ہے اس کے بارے میں مشہور ہے کہ ماضی میں بھی اس کے نمائندے ایسے کام کر چکے ہیں اور پھر ثبوت فراہم نہیں کر سکے۔ ویڈیو اور تصاویر دیکھنے سے ہی پتہ چل جاتا ہے کہ سب کچھ پلاننگ کے ساتھ ہوا ہے اور اس کا مقصد پاکستانی کرکٹ ٹیم اور اس کے فاسٹ بالرز کو کو بدنام کرنا تھا۔ نیوز آف دی ورلڈ نے یہ کام اپنے پاکستانی نژاد صحافی مظہر محمود سے کروایا جو پہلے ہی تحقیقات رپورٹنگ میں کافی بدنام ہیں۔ابھی تک اس خبر کو فراڈ ہی سمجھا جا رہا ہے مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اصل حقائق جانے بغیر ہم کرکٹ ٹیم کو لعنت ملامت کر رہے ہیں۔ اصل حقائق کیا ہیں اس بارے میں کوئی بھی جاننے کی کوشش نہیں کرتا ہے۔


اس سازش کے پیچھے کون ہے؟
انگلینڈ کے خلاف پہلے دو ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد جب پاکستان کرکٹ ٹیم نے تیسرا ٹیسٹ میچ ۴ وکٹوں سے جیت لیا تو ٹیم نے میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ چوتھا میچ جیت کر سیریز کو برابر کر دینگے۔ تب نیوز آف دی ورلڈ اور انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ہماری ٹیم کے خلاف ایک ٹریپ بنایا اور ان پر الزام لگا کر مشکل میں پھنسا دیا۔

کپتان سلمان بٹ نشانہ کیوں بنا؟
ایشز سیریز جو کہ ایک انٹرنیشنل سیریز ہے ۔ یہ سیریز انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی جاتی ہے ۔ اس سیرسیز پر کپتان سلمان بٹ نے اپنے کمنٹس جاری کئے تو انگلینڈ ٹیم کے کپتان نے سلمان بٹ کو وارننگ دی کہ اپنے آپ کو اس کھیل سے دور ہی رکھے۔

کامران اکمل کو کیوں پھنسایا گیا؟
کپتان سلمان بٹ کے بعد کرکٹ ٹیم میں کامران اکمل سب سے اہم کھلاڑی ہے۔ کامران اکمل نے فٹ ہونے کے بعد انگلینڈ ٹیم کے لئے مسائل پیدا کئے جن کو حل کرنا ممکن نہ تھا کیونکہ اس ذوالقرنین حیدر کے اس بیان سے کہ ان کو پاکستان کامران اکمل کے لئے واپس بھیجا گیا انگلینڈ ٹیم اور پریشان ہو گئی۔

فاسٹ باﺅلرز عامر اور آصف ہی کیوں؟
فاسٹ باﺅلرمحمد عامر اور محمد آصف اس وقت ہمارا نوجوان سرمایا ہیں۔ ایک میچ میں چھ وکٹیں لینے والے باﺅلر کو انگلینڈ ٹیم کیونکر برداشت کرتی اس لئے ان کو بھی میچ فکسنگ کا الزام لگا کر رگڑا گیا۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ میچ ۷۲ اگست بروز جمعتہ المبارک ہوا اور ظاہر سی بات ہے کہ فکسنگ بھی میچ سے پہلے ہی ہوئی ہوگی تو یہ کام ۷۲ اگست کو ہی کیوں نہ کیا گیا؟ اس سازش کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے دو دنوں کا وقفہ کیوں دیا گیا؟ اس کے علاوہ میچ فکسنگ کے حوالے سے ویڈیو اور شائع ہونے والی تصاویر دیکھیں تو صاف ظاہرہوتا ہے کہ ویڈیو بعد بنائی گئی ہے۔ایک ویڈیو میری نظر سے گزری جس میں بیانہ دیا جا رہا ہے اور وہی جیکٹ پھر دوسرے ساتھی کو پہنائی جا رہی ہے۔ اسی طرح اگر آپ برطانوی اخبار میں شائع ہونے والی تصاویر دیکھیں تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایڈوبی فوٹو شاپ کا کمال ہے۔ میں خود بھی ایک اچھا گرافک ڈیزائنر ہوں اور کوئی بھی ایکسپرٹ تصاویر دیکھنے سے ہی اندازہ کر لے گا کہ انتہائی ہوشیاری سے تصاویر کو ایڈوبی فوٹوشاپ میں ایڈٹ کیا گیا ہے۔تصویر میں فکسر کی گردن الگ نظر آ رہی ہے اور اس کا کندھا کافی جھکا ہوا ہے جبکہ سر بالکل سیدھا ہے۔ کوئی بھی گرافک ایکسپرٹ اس تصویر کو گہرائی سے دیکھے گا تو اسے اندازہ ہو جائے گا کہ سارا کمال ایڈوبی فوٹوشاپ کا ہے۔
آخر میں یہی کہوں گا کہ چاہے الزام ہو یا حقیقت ایک بات ثابت ہے کہ پاکستان کے ہر شعبہ چاہے وہ کھیل ہو یا ثقافت، معیشت ہو یا تجارت کرپشن کا شکار ہے۔ اگر پاکستان کا ہر شعبہ کرپشن کا شکار نہ ہوتا تو آج کرکٹ ٹیم پرایسے الزامات کبھی نہ لگتے۔ ہم ہر جگہ کیوں بدنام ہو رہے ہیں اس کا کسی کو احساس تک نہیں ہے۔اللہ ہمارے رہنماﺅں کو ہدایت دے اور صحیح راہ پر چلنے کی توفیق دے۔
 

 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved