WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
ڈاکٹر محمد ظفراقبال بیور چیف ضلع بھاولنگر

E-mail: zafarhamdard@yahoo.com

   
 

Email:-   jawwab@gmail.com

Telephone:-  1-514-250-3200       

 
تاریخ اشاعت:2011-01-30

بھاولنگر (ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے ) دنیا میں ممالک علم دانش اور ٹیکنالوجی سے ترقی کرتے ہیں اس پسماندہ ترین علاقہ کی پسماندگی کی سب سے بڑ ی وجہ تعلیمی فقدان ہی ہے ،نجی تعلیمی ادارہ جناح سائنس کالج کی سائنسی لیبارٹری کی افتتاحی تقریب میں سابق سٹی ناظم فقیروالی مقامی رہنماءپی پی پی حاجی اشرف السلام کا اظہار خیال ۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار اس علاقہ میں نجی سطح پر انٹر میڈیٹ کے طالب علموں کو سائنس پڑھنے کے لیے جدیدلیبارٹری کی سہولت کی فراہمی کی گئی ہے ۔انہوں نے اپنے مفصل خطاب میں کہا کہ دنیا میں جتنی ترقی ہوئی ہے وہ صرف ٹیکنالوجی کی بدولت ہوئی ہے برصغیر میں مغل حکمران اگر یہاں علم و حکمت کے فروغ کے لیے یونیورسٹیاں قائم کرتے تو یقینا برصغیر مختلف ہوتا اس کے برعکس سارے وسائل عمارتیں بنانے میں صرف کیں ۔حالانکہ اس وقت سارا علم مسلمانوں کے پاس بغداد وغیرہ میں تھا ۔سابق سٹی ناظم نے سربراہ کالج ساجد اور ساجد ارشاد کو خراج تحسین پیش کیا ج کی شب روز محنتوں سے یہ ممکن ہوا ۔اور باقی اداروں کو بھی ان کی تقلید کرنا چاہیے ۔تاکہ اس پسماندہ علاقہ سے میٹرک سے آگے تعلیم کی شمع روشن ہو ۔ تقریب میں جنرل سیکریٹری پی پی پی فقیروالی سید فرزند علی شاہ نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہالت کے اندھیر کو علم کی روشنی سے ہی ختم کیا جاسکتا ہے کیونکہ فرمان مالک کائنات ہے اے نبی ﷺ فرما دیں کی عالم اور جاہل برابر ہو سکتے ہیں ۔تو گویا جاہم اور عالم میں صرف علم ہی کا فرق ہے اسی طرح حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا فرمان عالی شان ہے کہ جاہل کی میراث دولت اور عالم کی میراث علم ہوتا ہے ۔تقریب سے سربراہ ادارہ محمد ساجد نے بھی ادارہ کی سرگرمیوں اور تعلیمی نظام کی اہمیت واضح کی اور کہا کہ ان کا جنون اچھی تعلیم کا فروغ ہے جس کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کریں گے

تاریخ اشاعت:2011-01-29

بھاولنگر (ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے ) تیز رفتار بے قابو پیجارو نے سڑک کے کنارے بس کے انتظار میں کھڑے راہ گیروں اور فروٹ فروش کو کچل دیا ایک جاں بحق دو زخمی ۔تفصیل کے مطابق گاڑی نمبری 111 ایم بی فقیروالی سے ہارون آباد کی جانب جا رہی تھی کہ فقیروالی سے ملحق پھاٹک 121 پر دو حقیقی بھائی محمد اشرف گل اور محمد لطیف گل بس کے انتظار میں کھڑے تھے کہ مقابلہ لگاتی پیجاروتیزرفتاری سے بے قابو ہو کر ان پر چڑھ گئی جس سے دونوں بھائی شدید زخمی ہوئے ان میں محمد اشرف گل ہسپتال لے جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا ۔بے قابو گاڑی سڑک کے کنارے غریب فروٹ فروش اللہ رکھا اور اس کا چھوٹا کمسن بچہ رحمان پر بھی چڑھ گئی جس سے اللہ کھا زخمی ہوا اور اس کا ہزاروں روپے کا فروٹ ضائع ہوگیا۔ایس ایچ او نے میڈیا کو بتایا کہ اس کا ڈرائیور محمد اکرم تھا جو کہ فرار ہوچکا ہے جبکہ زخمیوں کو ٹکر مارنے والی گاڑی زخمیوں کو خود اٹھا کر ہسپتال فقیروالی لے کر آئی ۔ جاں بحق ہونے والا نواحی گاﺅں122 سکس آر کا ساکن اور اسٹیٹ لائف میں کام کرتا تھا ۔

تاریخ اشاعت:2011-01-28
بھاولنگر (ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف ) بی ایس لنک کینال کے زہریلے پانی کی دریائے ستلج کے پانی میں آمیزش سے سینکڑوں مچھلیاں و آبی حیات ہلاک ،یہی زہریلا پانی پینے والے انسانوں اور مویشیوں کی صحت بھی خطرے میں پڑ گئی ۔تفصیل کے مطابق بھاولنگر سے ملحق دریائے ستلج کا پانی بی ایس لنک کینال میں لاہور کے گندے اور قصور کی چمڑا رنگنے کی فیکٹریوں سے نکلنے والے نہایت مضر صحت کیمیکلز کی آمیزش سے زہر آلود ہ ہونے پر سینکڑوں مچھلیاں ہلاک ہو چکی ہیں ۔ضلع بھاولنگر بھر میں چونکہ زمینی پانی مضر صحت اور کڑوا ہے جس سے دور افتادہ علاقوں میں انسانوں اور مویشیوں کی زندگی کا انحصار بھی اسی پانی پر ہے ۔اس پانی کے پینے سے لاکھوں انسانوں اور مویشیوں کی صحت بھی داﺅ پر لگ گئی ہے ۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس زہریلے پانی سے پلنے والی گندم کی فصل بھی مضر صحت ہو سکتی ہے ۔اس زہریلے پانی سے ہلاک ہونے والی مچھلیوں کی مارکیٹ میں فروخت بھی جاری ہے محکمہ آب پاشی اور صحت سی جانب سے ابھی تک حفظ ماتقدم کے طور پر کوئی اقدامات سامنے نہیں آئے
تاریخ اشاعت:2011-01-25
بھاولنگر ( بیوروچیف )زرعی اجناس پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف 13ویں روز بھی فقیروالی سمیت پنجاب بھر کی غلہ منڈیوں میں تالابندی،آڑھتیوں، کاشتکاروں، تاجروں اور مزدورں کی مشترکہ احتجاجی ریلی، ہائی وے روڈ پر تین گھنٹے احتجاجی دھرنا مظاہرین نے ٹرالیاں کھڑی کر کے اور ٹائر نذرآتش کر کے تمام روڈز بلاک کر دیئے بدترین ٹریفک جام ہو گئی25جنوری کو پنجاب بھر کی مارکیٹیوں کے دفاتر کی مکمل تالا بندی اور فقیروالی میں صوبائی کنونشن منعقد کروانے کا اعلان وفاقی حکومت کی طرف سے زرعی اجناس کی خریداری پر عائد کیے گئے ساڑھے تین فی صد ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف فقیروالی سمیت پنجاب بھر کی غلہ منڈیوں کی مکمل تالا بندی کر کے آڑھتیوں،کاٹن جنرز اور زرعی شعبہ سے وابستہ افراد نے کاروبار بند رکھا اس سلسلہ میں آج فقیروالی کے آڑھتیوں ، کاشتکاروں، کاٹن جنرز، آئل ملز مالکان اور مزدورں نے غلہ منڈی سے ایک احتجاجی ریلی نکالی ریلی کی قیادت انجمن تاجران ،انجمن آڑھتیاں،حاجی اشرف الاسلام،ملک صادق،محمد عبداللہ وینس،حاجی بشیر احمد،چوہدری محمد عاشق،بشیر خان کموکا،ندیم الحق،سمیت دیگر نمائندہ شخصیات نے کی ۔ریلی کے شرکاءنے ہائی وے روڈ احتجاجی دھرنا دیا جبکہ ٹریکٹر ٹرالیاں تمام داخلی وخارجی راستوں پر کھڑی کر کے ہمہ قسم کی ٹریفک مکمل بلاک کر دیامظاہرین نے ٹائر بھی نذر آتش کیے تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اس احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہو ئے مقررین نے کہا کہ نواز شریف ، زرداری اینڈ کمپنی دونوں ملے ہوئے ہیں دونوں کو عوام کا احساس نہیں ہے دونوں ایک ہی تھالی کے بینگن ہیں روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والی پارٹی بتائے کہ بجلی ، گیس ، مہنگائی ،ٹیکس سے کتنوں کے گھر چھن گئے اور کتنے مزدوروں کے بچھے بھوکے مر رہے ہیں کہاں گیا وہ نعرہ زرداری صاحب ظالمانہ ٹیکس واپس لے کر ثابت کریں کہ آپ روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والے بھٹو کے جانشین ہیں آپ نے رات کی تاریکی میں ٹیکس لگا کر ثابت کر دیا ہے کہ یہ حکومت جابر اور ظالم ہے حکوت کے خلاف بھر پور طور پر اعلان جنگ کرتے ہوئے کہا کہ جابرانہ ٹیکس کو قبول نہیں کیا جائے اور ٹیکس کے خاتمہ تک ہڑتال جاری رکھی جائے گی رہنماو ¿ں نے کہا کہ حکوت کسانوں اورآڑھتیوں میں خلیج قائم کرنے کے لئے یہ سب کر رہی ہے کسان اور آڑھتی کا محبت کا رشتہ ہے یہ رشتہ غمی اور خوشی کا رشتہ ہے کسان کنونشن کا مقصد کسانوں کا بے خبری اور غفلت کی نیند سے بیدار کرنا ہے مقررین نے کہا کہ کسان ، آڑھتی ، کاٹن جنرز ، اور مزدور متحد ہو کر اپنے حقوق کی جنگ لڑیں گے انہوں نے کہا کہ زراعت ملکی معشیت کی ریڈھ کی ہڈی ہے کسان کی بربادی سے معشیت کو نقصان ہوگا انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو کوئی ریلیف دینے کی بجائے ود ہولڈنگ ٹیکس اور زرعی ٹیکس لگا کر سرا سر زیادتی کر رہی ہے حکومت نے کسانوں اور تاجروں کو ظالمانہ ٹیکس لگا کر مجبور کر دیا ہے کہ وہ سڑکوں پر آکر احتجاج کریں انہوں نے کہا کہ ہم کسی صورت بھی اس جبری ٹیکس کو نافذالعمل نہیں ہونے دیں گے حکومت کسانوں کوکھاد ، بیج ، اور ادویات میں ریلیف دینے کی بجائے الٹاٹیکس لگا کر مزدور ، آڑھتی ، اور کسانوں کو بھوکا مارنے پر تلی ہوئی ہے مزدور ، تاجر اور کسان اپنا حق نہیں چھیننے دیں گے حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑے گا اس موقع پر مزدور یونین کے لیڈروں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے بچے بھوکے مارنے اور مزدوروں کو زندہ در گور کرنے فیصلہ کر لیا ہے ہمارے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں کہاں سے کھائیں کاروبار بند ہیں انہوں نے میاں شہباز شریف وزیر اعلی کو بھی پکارتے ہوئے کہا کہ تم نے تو دوروپے کی روٹی کا نعرہ لگایا تھا اب غریب کے منہ سے نوالہ چھن رہا ہے اور تم اپنی حکومت بچانے کے چکروں میں ہو تم تو دعوی کرتے ہو کہ میں خادم اعلی ہوں کہاں ہو خادم اعلی صاحب مقررین نے زرداری اور نواز شریف اینڈ کمپنی کے بارے میں کہا کہ یہ دونوں چور ڈاکوایک دوسرے کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں عوام کا خیال دونوں کو نہیں ہے اس موقع پر نمائیندوں نے کہا کہ اٹھائیس جنوری کو پریس کلب لاہر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا جس میں تمام کسان ، مزدور حصہ لے کر ثابت کریں کہ وہ حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اپنا حق غصب نہیں کرنے دیں گے۔28 جنوری کو لاہور پریس کلب کیسامنے پورے پنجاب کے کسان ، آڑھتی اور کاٹن جنرز دھرنا دیں گے حکومت کا عائد کردہ یہ ظالمانہ ٹیکس زرعی شعبہ کا معاشی قتل ہے حکومت اپنی عیاشیوں کو پورا کر نے کے لیے ہر روز عوام پر ایک نیا ٹیکس نافذ کر کے انہیں فاقہ کشیوں پر مجبور کر رہی ہے اگر حکومت نے یہ ٹیکس واپس نہ لیا تو 28جنوری کو صوبے بھر کا پہیہ جام کر دیں گے کاشت کار، آڑھتی اور مزدور حکومت کے خلاف خود سوزیاں بھی کریں گے جبکہ28جنوری کو صوبے بھر کی مارکیٹ کمیٹیوں کی بھی مکمل تالا بندیاں بھی کریں گے اور آج فقیروالی میں ہزاروں افراد کا ایک صوبائی کنونشن بھی منعقد ہو احتجاجی دھرنے سے صدر کسان بورڈ ملک صادق،نے کہا ہے کہ حکومت ساڑھے تین فی صد ود ہولڈنگ ٹیکس فوری طور پر واپس لیکر حکومت نے ٹیکس واپس نہ لیا تو وکلاءبھی آڑھتیوں، کسانوں، کاٹن جنرز کے احتجاج میں شامل ہو نگے اور28جنوری کو ہونے والی ہڑتال میں بھر پور شرکت کر کے اسکو کامیاب بناکر حکومت کو ساڑھے تین فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس واپس لینے پر مجبور کر دیں گے۔مظاہرین نے ہائی وے روڈ پر ٹریکٹر ٹرالیاں کھڑی کرکے روڈ بلاک کردیا ،مظاہرین نے سڑک پر احتجاجی دھرنا بھی دیا،مقررین نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس واپس کرنے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کی جائیگی، آڑھتیوں اور کاٹن جنرز کا احتجاجی مظاہرہ تقریباً4گھنٹے تک جاری رہا،مظاہرے کے دوران لاو ¿ڈ سپیکر پر قومی ترانہ” اب وقت شہادت ہے آیا “ بجایا گیا
تاریخ اشاعت:2011-01-23
بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے )متعددمقدمات میں ملوث اشفاق ڈوگردیرینہ دشمنی کی بنا پر مخالفین نے فائرنگ کر کے ابدی نیند سلا دیا ۔تفصیل کے مطابق فقیروالی کے نواحی گاﺅں چک نمبر 171/7-Rکارہائشی اشفاق ڈوگر اورافضال گجر گاﺅں کے قریبی گراﺅنڈ میں کرکٹ میچ کھیل رہے تھے دوران میچ اخلاق گجر اور اس کا نامعلوم ساتھی کرکٹ گراﺅنڈ میں آئے تو ان کو آتا دیکھ کر ملزم محمد افضال نے اشفاق ڈوگرکی بندوق اٹھا کر اسی پر ہی تان لی اور اسکو کہا تیری موت آگئی ہے جان سے مارنے دینے کی خاطرمحمد اشفاق پر فائر کیا جو اسے نہ لگااسی دوران موٹر سائیکل چائنہ 70CCپر محمد اخلاق ولد محمد اسلم گجر مسلح بندوق بارہ بوردوکس نامعلوم ہائے گراﺅنڈ میں ا ٓگئے تو محمد اشفاق اپنی جان بچا نے کی غرض سے جانب شمال بھاگ پڑا۔محمد افضال عرف پچھااورمحمداخلاق اس کے پیچھے بھاگے جب مقتول محمد اشفاق رقبہ احمد دین سکنہ 426/6-Rکے رقبہ میں پہنچا تو پیچھے سے محمد اخلاق نے فائر کیا جو اس کی کمر پر لگا اور محمد اشفاق نیچے گرپڑااور دوکس نامعلوم نے سینہ اور منہ پر فائر مارے جس سے محمد اشفاق موقع پر دم توڑ گیا۔ملزمان موقع واردات سے فرارہونے میں کامےاب ہوگئے یاد رہے کہ جس جگہ محمد اشفاق کرکٹ میچ کھیل رہا تھا وہ علاقہ تھانہ کچھی والا کی حدود میں آتا ہے اور جس جگہ محمد اشفاق کی موت واقع ہوئی وہ علاقہ تھانہ فقیر والی کی حدود میں آتا ہے تھانہ فقیر والی نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کر دیے ۔جب تھانہ فقیروالی کے SHOسید عباس شاہ سے اس مقدمہ کی تفصیل لی تو انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ جلد ہی ملزمان قانون کے آہنی شکنجہ میں ہوںگے۔
تاریخ اشاعت:2011-01-20

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے) گزشتہ تین سالوں میں ملک بھر میں ہربل میڈیسن(مفردات) کی قیمتوں میں 500 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔جبکہ خام جڑی بوٹیوںسے تیار ادویات کے نرخوں میں 65 فیصدتک اضافہ ہوا ہے یہ اضافہ کاشتکاروں کو جڑی بوٹیاں کاشت کرنے کا جانب توجہ مبذول نہ کرانے اور حکومتی عدم دلچسپی نیزصدیوں پرانے اس مفید و موئثر طریقہ ہائے علاج سے روایتی ہٹ دھرمی کا نتیجہ ہے۔ سروئے رپورٹ۔۔۔۔۔۔
گزشتہ تین سالوں میں ملک بھر میں ہربل میڈیسن(نباتات،مفردات)کی قیمتوں میں 500 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔یہ ادویات عام گھرسے لے کر کمر شل بنیاد تک استعمال ہو تی ہیں ۔مارکیٹ سے اکٹھے کئے گئے محتاط اعداد و شمار کے مطابق بالکل عام سطح کی ادویات سے لیکر اہم ادویات تک اضافہ ہوا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق سونف کے نرخ30 روپے تھے جو کہ اب بڑھ کر200 روپے فی کلو گرام ہو چکے ہیں ۔دھنیا 30 روپے سے 160 روپے فی کلو گرام ،بادام 38 سے120 روپے ، کالی مرچ190سے 500 روپے، سنڈھ 160سے 550 روپے ، اجوائن دیسی کے نرخ 25 روپے فی کلو سے بڑھ کر 200 روپے ہو چکے ہیں ۔ ہلدی 45 روپے سے بڑھ کر 300 روپے ،الائچی چھوٹی400 سے3500 ،الائچی بڑی 280 روپے سے 2400 روپے ،لونگ250 سے800 روپے ، ثعلب مصری کے نرخ2000 سے10000 روپے فی کلو ہوئے ہیں ،موصلی سفید انڈین 1200 سے 2800 روپے ، زعفران 300 روپے دس گرام سے بڑھ کر 6000 روپے فی دس گرام ہو چکے ہیں ۔کستوری 15000 روپے فی دس گرام سے بڑھ کر45000 روپے ہو چکی ہے ۔ چھوٹی مکھی شہد کا 200 روپے فی کلو سے بڑھ کر1000 روپے تک پہنچ چکا ہے ۔ اس طرح گھر وں میں عام مصالحہ جات کے نرخوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ عام استعمال شدہ مربہ جات کے نرخ بھی فی ٹین 500 روپے سے زائد بڑھے ہیں ۔ماہرین کے مطابق ان افسوس ناک بڑھتے ہو ئے نرخوں کی بنیادی وجہ گزشتہ سالوں میں ہندوستان کے ساتھ نامساعد حالات ہیں ۔ کیو نکہ اس طرف سے بے شمار جڑی بو ٹیاں آتی تھیں ۔ دوسری وجہ پاکستان بھر میں ان کی کاشت کا نہ تو حکومتی رجحان ہے اور نہ پبلک سیکٹر میں یہ توجہ حاصل کرسکا ہے ۔ حا لانکہ اس ملک کی 70 فیصد آبادی دیہات میں رہائش پزیر ہے ۔وہ اس وطن عزیز کے لاکھوں افراد اس طریقہ ہائے علاج سے استفادہ کر تے ہیں ملک میں لاکھوں ہربل میڈیسن سٹور ہیں جو کہ کروڑوں روپے کی ادویات فروخت کر تے ہیں ۔ اور اس مفید و مو ¾ثر شعبہ ہائے علاج پر حکومتی چیک اینڈ بیلنس نہ ہو نے سے یہ نرخ خطر ناک اعداد و شمار کو چھو رہے ہیں ۔ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ان خام ادویات سے تیار شدہ ادویات کے نرخوں میں بھی 65 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔جو کہ ہربل طریقہ ہائے علاج سے استفادہ کرنے والے مریضوں کی کمر توڑنے کے لیے کافی ہے ۔
 

تاریخ اشاعت:2011-01-18
بھاولنگر (ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف سے) ملک اقصادی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب ہے ، اپوزیشن کے دس نکاتی مطالبہ پر حکومت نے کرپٹ گورنرکی تقرری اور ریلوے کے کرائے بڑھا کر دے دیا پٹرول کی قیمت اگلے ماہ بڑھا کر حساب برابر کردیا جائے گا ،اپوزیشن کا کردار میڈیا نے ادا کیا ہے ۔ملک میں 97 فیصد عوام کی آواز کی بجائے 3 فیصد ہی کے پاس ملک کا کنٹرول ہے ،مغرب کی جانب سے صرف اسلامی قوانین کو ختم کرنے کے ہی پریشر ہوتے ہیں ، نو منتخب ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ بھاولنگر کی تقریب حلف وفاداری میں سابق وزیر مزہبی امور محمد اعجازالحق کے میڈیا اور ضلع بھر کے صحافیوں سے بات چیت ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے فرینڈلی کردار نے پوری قوم کو مایوس کیا اپوزیشن کا کردار میڈیا نے ادا کیا ہے ۔اپوزیشن کا کام عوام کو حکومتی غلط پالیسوں سے روکنا اور باخبر رکھنا ہوتا ہے مگر یہاں یہ کردار میڈیا نے ادا کیا ہے ۔جس کی وجہ سے وزیر اعظم کو اپنے غلط فیصلوں سے پیچھے ہٹنا پڑا ۔انہوں نے کہا کہ ملک کا کنٹرول 3 فیصد لوگوں کے ہاتھوں میں ہے 97 فیصد کی کوئی آواز مغلوب ہے ۔صرف اسلامی قوانین پر ہی مغرب کی طرف سے پریشر ہوتا ہے مشرف دور میں حدود کا قانون ختم کرانے کی بھر کوشش کی گئی جس کا پوری طرح دفاع کیا گیا حالانکہ مشرف نے کہا کہ میرے اوپر بہت زیادہ بیرونی دباﺅ ہے اس قانون کو ختم کیا جائے مگر ایسا نہ ہوسکا ۔ہر دور میں اسلامی قوانین پر دباﺅ آتے ہیں اور حکمران سرنگوں ہو جاتے ہیں ۔غیر ملکی میڈیا کی یلغار سے ہم اپنے آپ کو لبرل کہلانے پر فخر کرتے ہیں ۔حالانکہ یہ ملک بنا ہی اللہ تعالیٰ اور اس کے آخری رسول ﷺ کے نام پر ہے ۔اور ملک کی 97 فیصدآبادی اپنے اسلامی نظریات اور افکار پر کاربند ہے ۔ہماری سوسائٹی کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر ایسا کرنا ممکن نہیں ہے ۔میڈیا کی بروقت معلومات کی فراہمی سے رائے عامہ ہموار ہوتی ہے ۔انہوں نے توہین رسالت کے قانون پر کہا کہ یہ قانون اللہ تعالیٰ نے بنایا ہے اور کوئی بھی اس قانون کو انشاءاللہ ختم نہیں کرسکتا ۔گورنر پنجاب نے لبرل کمیونٹی کو خوش کرنے کے لیے جو بیان دیا تھا ان کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا ۔حکمران روزانہ اپنے شاہ خرچیوں کے لیے دو ارب روپے سٹیٹ بینک سے حاصل کرتے ہیں ۔ملک اس وقت دیولیہ ہونے کے قریب ہے ۔انہوں نے میاں محمد نواز شریف کی طرف سے دس نکاتی تجاویز کے حوالے سے کہا کہ اس کا جواب انہوں نے کرپٹ گورنر کی تقرری اور ریلوے کے کرایوں میں اضافہ کر کے دے دیا ہے مزید اس ماہ کے آخر میں پٹرول کے نرخ بڑھا کر ان کے منہ پر وہ دس نکاتی ایجنڈا دے ماریں گے ۔انہوں نے ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ بھاولنگر کے نو منتخب عہدہ داروں ،حاجی چوہدری اصغر علی صدر ،میاں میر مستانہ سینئر نائب صدر ،ڈاکٹر ظفراقبال نائب صدر ،محمد یٰسین انجم نائب صدر ،شیخ غلام مصطفی نائب صدر ،محمد جاوید سلیم جنرل سیکریٹری ،اللہ رکھا بابر جوائنٹ سیکریٹری ، جعفر حسین بھٹی سیکریٹری فنانس ، شاہد نزر سیکریٹری انفارمیشن ،حاجی فضل حسین گجر پریس سیکریٹری پریس ،محمد اقبال چوہان چیئرمین ایکشن کمیٹی ،چوہدری جمیل اختر نائب صدر محاسبہ کمیٹی ،محمد نواز قریشی چیئر مین مجلس عاملہ ،منور خان صدر محاسبہ کمیٹی ،چوہدری خالد جاوید نائب صدر ایکشن کمیٹی ،شیخ گلریز شہزاد نائب صدر مجلس عاملہ سے حلف بھی لیا ۔اور ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔
تاریخ اشاعت:2011-01-15
بھاولنگر( بیوروچیف ڈاکٹر ظفر سے)بس میں پہلے سوار ہونے کے جھگڑے کے نتیجے میں 18سالہ نوجوان طالبعلم نوید احمد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا ،ملزم عبدالمناف ولد شوکت علی اپنے ساتھیوں ،محمد سفیان ،عثمان اکرم ،محمد اصغر وٹوسمیت موقع سے فرار ہو گیا ۔تفصیلات کے مطابق چک نمبر 38تھری آر کا رہائشی نوید احمد جو کہ فرسٹ ائیر کا طالبعلم تھا اور ڈہرانوالہ کالج میں زیر تعلیم تھا ۔حسب سابق وہ کالج جانے کےلئے بس میں سوار ہونے سٹاپ پر پہنچا تو بس کے اندر پہلے سے موجود گورنمنٹ کالج کے طالبعلم عبدالمناف نے اسے للکارا اور پسٹل کا فائر نوید احمد کو مارا جو اسکے دل میں لگا اور نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا ۔واقع کی خبر اردگرد کے علاقہ جات میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی طلباءنے روڈ بلاک کر دیا اور ہنگامہ آرائی شرع کر دی تاہم مقتول کے ورثاءنے موقع پر جا کر طلباءکو روکا اور انہیں پر امن رہنے کو کہا ۔پولیس تھانہ صدر نے مقتول طالبعلم نوید احمد کے والد عبدالنبی کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور تفتیش شروع کر دی ہے ۔
 

بھاولنگر( بیوروچیف ڈاکٹر ظفر سے)حکومت کی جانب سے کاٹن جنرز پر ٹیکس لگائے جانے کے خلاف غلہ منڈی ہارون آباد،فقیروالی ،بھاولنگر میں ہڑتال ،کاروبار اور لین دین بند رہا ،حکومت اپنا فیصلہ واپس لے ،غلہ منڈی کی انجمن آڑھتیان کے صدر ،نائب صدر ،جنرل سیکریٹری اور آڑھتیان ،کاشتکاران کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پچاس لاکھ روپے سے زائد کاروباری خرید کرنے پر کاٹن جنرز ساڑھے تین فیصد ٹیکس حکومتی خزانے میں جمع کروائیں گے مگر صدر انجمن آڑھتیان ملک زاہد محمود ،جنرل سیکریٹری عبدالغفارخلجی ،سیکریٹری چوہدری آصف ،صدر کاٹن جنرز شیخ عمران ،رضوان خورشید و دیگر نے کہا کہ ٹیکس کا سارا بوجھ کاشتکار پر پڑے گا کیونکہ آڑھتی زمیندار سے اور آڑھتی سے جنر وصول کر کے حکومت کو ٹیکس ادا کرئے گا اب بھلا کوئی زمیندار کیونکر کٹوتی کروائے گا اور موجودہ قیمت پر ایک من کپا س پر 160روپے ٹیکس بنتا ہے حالاآنکہ ہم لوگ پہلے سے ہی زرعی ٹیکس دے رہے ہیں اوپر سے سراسر دوسرا ٹیکس زیادتی کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اس فیصلہ کو فی الفور واپس لے تاکہ غریب کاشتکار جو کہ پہلے ہی طرح طرح کے ٹیکس ادا کر رہا ہے اسکو کچھ ریلیف دیا جا سکے ۔

تاریخ اشاعت:2011-01-13

بھاولنگر (ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف ) ضلع بھاولنگر کو زندہ درگور کرنے کی پالیسی پر واپڈا حکام نے مکمل منصوبہ بندی سے عمل شروع کردیا ۔آٹھ گھنٹہ لوڈ شیڈنگ کا شیڈول اور بارہ گھنٹے مین لائن کی مبینہ بندش نے چوبیس گھنٹہ میں چار ،پانچ گھنٹہ بجلی کی فراہی ،وزیر اعظم کا شہر ملتان جگ مگ بھاولنگر ضلع کے مکینوں میں چولہے بند ہو گئے ،پنجاب بھر کے 35 اضلاع کا شیڈول الگ اور ضلع بھاولنگر کا الگ ہے ، وزیر اعظم سنگین ترین بحرانوں پر قابو پانے کی بجائے مسلم لیگ ن ،ایم کیو ایم ،جے یو آئی و دیگر جماعتوں کو راضی کرنے پر لگے ہوئے ہیں ۔بہت جلد ضلعی انجمن تاجران کا وفد ضلعی صدر کی قیادت میں چیف ایگزیکٹو میپکو سے ملاقات کرے گا ،صورت حال درست نہ ہوئی تو ضلع بھر کی انجمن تاجران کو بجلی کے بل جمع نہ کرانے کی اپیل کی جائے گی ،ضلعی صدر انجمن تاجران عبدالحمید صدیقی ،جنرل سیکریٹری مرکزی انجمن تاجران فقیروالی جاوید مجید ،سرپرست اعلیٰ محمد انور (ر) صوبیدار ،حاجی اقبال احمد سعید مہدی ،میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر ظفر اقبال،حاجی کاظم حسین کی بات چیت ،کیونکہ اگر بجلی وزیر اعظم کے شہر کو ہی فراہم کی جاتی ہے تو بجلی کے بل بھی وزیر اعظم ہی ادا فرما دیں ۔حکومتی عوام دشمن پالیسیوں نے عوام کا بھرکس نکال دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ضلع بھاولنگر بھر کو دو اطراف سے بجلی فراہم کی جاتی ہے ایک ساہیوال اور دوسری وہاڑی ۔ساہیوال سے بھاولنگر ،فقیروالی ، کھچی والا ، یتیم والا ، فورٹ عباس کو بجلی فراہم اور وہاڑی سے ہارون آباد اور ڈونگہ ،چشتیاں وغیرہ کو فراہم کی جاتی ہے۔لوڈ شیڈنگ کا ضلعی شیڈول 8 گھنٹے ہے ۔مگر مبینہ طور پر 10 گھنٹے مین لائن بند کردی جاتی ہے ۔اس مین لائن بندش کی کوئی معقول یا تکنیکی وجہ نہ بتائی گئی ہے ۔شنید ہے وزیر اعظم کے شہر ملتان کو ضلع بھاولنگر کی بجلی بند کر کے فراہمی کی جا رہی ہے اوراس سلسلہ میں اسلام آباد سے بھی حکم ہے ،یہ بات بھی سامنے آئی ہے پنجاب کے 36 اضلاع میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول 6 سے 8 گھنٹے جبکہ ضلع بھاولنگر میں 18گھنٹے کی بندش نے زندگی مفلوج کردی ہے عوامی جزبات جس طرح مشتعل ہو رہے ہیں اس کے نتائج واپڈا حکام کی حد سے زیادہ بڑھتی ہوئی بے حسی ہے ۔انجمن تاجران کے ضلعی صدر عبد الحمید صدیقی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد تاجران کا وفد چیف ایگزیکٹو میپکو ملتان سے ملاقات کرے گا ۔اور اس سنگین ترین افسوس ناک صور ت حال پر قابو نہ پایا گیا تو اگلا مرحلہ واپڈا کے بلوں کی بند ش ہو گا ۔کیونکہ اگر واپڈا کے پاس بجلی نہیں تو ہمارے پاس بل نہیں ۔یعنی بجلی دو اور بل لو کی پالیسی اپنانے پر مجبور ہوں گے ۔اور شنید کے مطابق وزیر اعظم کے شہر کو ہی بجلی ضلع بھاولنگر کی کاٹ کر فراہم کی جا رہی ہے تو پھر بجلی کے بل بھی وزیر اعظم سے ہی وصول کریں ۔اس طویل ترین بند ش سے جہاں زندگی مفلوج ہو چکی ہے وہاں بجلی سے کام کرکے روزی کمانے والوں کے گھروں میں فاقے شروع ہو چکے ہیں ۔اور صارفین زیادہ دیر تک اس صورت حال کو برداشت نہیں کر سکتے۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ضلع بھاولنگر کے تین وفاقی وزیروں ،چوہدری عبد الغفور ،محمد افضل سندھو ، اور ممتاز عالم گیلانی اور صوبائی ممبران کو اس صورت حال سے کوئی سروکار نہیں جو کہ عوامی ووٹوں کا کھلا استحصال ہے ۔کیونکہ اگر یہ عوامی نمائیندہ ہونے کے دعویٰ دار اجتماعی مسائل میں بھی اپنا کردار ادا نہیں کر سکتے تو عوام کو ان کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف) سوتیلی ماں کے تشدد سے تنگ آکر گھر سے بھاگنے والی چک نمبر 52ای بی بلوچاںعارفوالا کی16سالہ سعدیہ ہارون آباد پہنچ گئی جسے پریس کلب ممبران نے مقامی پولیس کی زیر نگرانی عدالت میں پیش کردیا ،دارلامان منتقل کر دیا گیا ۔سعدیہ نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اسکے والد محمد انور نے دوسری شادی رچالی تھی اور اسکی سوتیلی والدہ روزانہ اس پر تشدد کرتی جسکی وجہ سے اس نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے گھر سے بھاگ جانے میں عافیت سمجھی اور انجانی بس میں بیٹھ کر ہارون آباد شہر میں پہنچ گئی اور پریس کلب سے رابطہ کیا ۔واقع کی اطلاع ملنے پر پریس کلب کے چیف پیٹرن رائے پرویز اصغر نے دیگر ممبران کی ہمراہی میںڈی پی او بہاولنگر کو صورت حال سے آگاہ کیا اورمقامی پولیس کی نگرانی میںمتاثرہ لڑکی تک جا پہنچے جہاں اس نے خواہش ظاہر کی کہ وہ دارلامان جانا چاہتی ہے ۔پولیس کی نگرانی سعدیہ کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے دارلامان بھجوا دیا گیا ۔
بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف) کرپشن ،سکینڈلز،سماجی ،سیاسی اور شہری مسائل کو اجاگر کرکے منظر عام پر لانیوالے فرینڈز میڈیا گروپ (رجسٹرڈ) کی رجسٹریشن اور باڈی کے چیف پیٹرن ملک محمد افضل انجم ،صدر ظہیر عباسی ،جنرل سیکریٹری رانا دلبر راحیل ،سیکریٹری فنانس لالہ محمد اقبال ،سیکریٹری انفارمیشن عاصم نذیر خان اور میاں علی رضا کو جبکہ اس گروپ کی سرپرستی میں ریڑھ کی ہڈی کا کردا ادا کرنے پر پریس کلب کے چیف پیٹرن رائے پرویز اصغر کو شہر بھر سے ہر طبقہ فکر نے مبارکباد پیش کی ہے اور اسکی ترقی کے لئے دعائیں دی ہیں ۔
بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف) مقامی اخبار فروش سلیم اجمیری کے والد کی وفات پر پریس کلب اور فرینڈز میڈیا گروپ(رجسٹرڈ)کے تمام ممبران نے سلیم اجمیری سے اظہار تعزیت کیا ہے اور مرحوم کے بلند درجات کی دعا کی ہے ۔

تاریخ اشاعت:2011-01-10
بھاولنگر (بیوروچیف ڈاکٹر ظفر سے)وزیروں کے شہر ہارون آباد کے ماڈل گورنمنٹ کالج برائے خواتین میں طالبات شدید سردی میںکھلے آسمان تلے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور، وزیر اعلی شہباز شریف ہم بھی آپکی بیٹیاں ہیں ،طالبات کی وزیر اعلی پنجاب کو مدد کے لئے پکار ،وزیر اعلی آﺅ دیکھو ہم کیسے مشکل حالات میںشدید سردی میں چھت پر شامیانے لگا کرٹھنڈی زمین پر بیٹھے پڑھائی کر رہے ہیں مگر آج تک کسی نے نوٹس کیوں نہیں لیا۔سیاسی اہمیت کے حامل اس شہر کے سیاسی ٹھیکیدار وںاور انتظامی افسران نے سوائے وعدے وعیدوں یا بلند و بانگ دعوﺅں کے عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے ۔" بیوروچیف "کی انسپکشن ٹیم طالبات کی پکار پر گورنمنٹ کالج برائے خواتین پہنچ گئی ، کالج میں طالبات کی تعداد2100سے زائد ہے اور انکے لئے صرف 12کلاس روم ہیں ۔فرنیچر یعنی کرسیوں کی تعداد صرف 800 سو ہے۔کلاس روم اتنے چھوٹے ہیں کہ ایک کلاس روم 100کرسی بھی نہیں لگائی جاسکتی یہی وجہ سے کہ تھرڈ ائیر کلاس کالج کی چھت پر ٹینٹ لگا کر نیچے بیٹھی تعلیم حاصل کرنے میں مصروف ہے ۔کالج ہذا کی ذاتی فنڈنگ بھی نہیں ہے کہ کوئی دریاں یا کارپٹ وغیرہ خرید کر نیچے بیٹھنے کو بچھائے جا سکیں ۔2100طالبات کے حساب سے سٹاف بھی نہ ہونے کے برابر ہے کالج میں پرائیویٹ سٹاف کو ہائر کیا گیا ہے مگر وہ بھی کوئی خاص توجہ نہیں دے پارہے بارہا طالبات اور انکے والدین نے شکایات کیں مگر کسی بھی اتھارٹی نے توجہ دینے کی کوشش نہیں کی نہ ہی طالبات کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مقامی سیاسی نمائندگان سابقہ و موجودہ وزیروں ،مشیروں نے کوئی کردار ادا کیا ۔ 2001طالبات کےلئے چار ایکڑ رقبہ پر محیط عمارت بھاری رشوت اورکمیشن کے عوض نا تجربہ کار ٹھیکیدار کو تعمیرکرنے کا ٹھیکہ سونپ دیا گیا جس نے تما م ریکارڈ توڑ ڈالے انجینئر موصوف نے ٹھیکیدار کا فائدہ سوچ کر کلاس رومز کا سائز نہایت چھوٹا رکھ کر طالبات کو دروازوں میں بیٹھنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اب صورتحال یہ ہے کہ تعداد زیادہ ہونے کے باعث گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین کی طالبات اور اساتذہ شد ید سردی میں کھلے آسمان کے نیچے عمارت کی چھتوں اور گراﺅنڈ میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔میڈیاسے بات کرتے ہوئے کالج کی طالبہ انعم نے بتایا کہ کلاس رومز کے لئے جو کمرے بنائے گئے ہیں انکی تعداد انتہائی کم ہے جبکہ کلاس رومز کا سائز بھی ضرورت سے زیادہ چھوٹا ہے جسکی وجہ سے ہم کھلے آسمان کے نیچے ٹینٹ لگا کر تعلیم حاصل کر رہی ہیں ۔صائقہ نے کہا کہ ہماری تعداد اس وقت کالج میں 2001ہیں جبکہ پروفیسرز خواتین کی تعداد صرف 30ہیں جسکی وجہ سے ہماری تعلیم کا بھی نقصان ہو رہا ہے اور ہمارا کیر ئیر خراب ہو رہا ہے اس سلسلہ میں ہم متعدد بار اپنا احتجاج ریکارڈ کروا چکی ہیں لیکن ہمیں ہمارے حق سے محروم رکھا جا رہاہے اور تعلیمی سہولیات کے بجائے زحمت اٹھاناپڑ رہی ہے۔ثناءعزیز بلوچ نے بتایا کہ موسم اتناٹھنڈا ہے کہ ہم میں سے اکثر طالبات بیمار ہو چکی ہیں اوریوں زمین کر بیٹھ کر ڈگری کلاس کی سٹوڈنٹ کا تعلیم حاصل کرنا مایوسی اور ہمارے ساتھ نا انصافی کے مترادف ہے ہم سے تو نرسری کلاس کے بچے اچھے ہیں جو میز کرسی پر بیٹھتے ہیں ہمیں فوراً نئے کلاس رومز م،فرنیچر اور لیکچررز دی جائیں تاکہ ہم پڑھ لکھ کرجدید معاشرے میں اہم کردار ادا کرسکیں اگر یہی حال رہا تو کوئی بھی کالج لیول تک خاص طور پر وزیروں کے اس شہر کے کالج میں پڑھنا توہین ہی سمجھے گا۔حمیرا نے کہا کہ ہمیں یہاں بجائے تعلیم کے ٹھنڈ ہی لگتی ہے اور جب سے یہاں داخل ہوئی ہوں میرا حوصلہ ہی ٹوٹا ہے کیونکہ کالج نا م کی کوئی چیز یہاں نظر نہیں آتی ہم سے اچھے تو نرسری یا پریپ کلاس کے بچے ہیں جو اعلی کلاس رومز میں میں کرسیوں پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں َسینکڑوں طالبات اور انکے والدین نے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف ، وزیر تعلیم،سیکٹری تعلیم پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اس جدید دور میں ہمارے ساتھ نا انصافی نہ کی جائے اور بڑے کلاس رومز تعمیر کر کے جدید فرنیچر اور پڑھنے کی دیگر سہولیات سے کالج کو مزین کیا جائے تاکہ معیار تعلیم بلند ہو اور ہم بھی پڑھ لکھ کر دیگر اقوام کی طرح ملک و قوم کا نام روشن کر سکیں ۔
تاریخ اشاعت:2011-01-09
بھاولنگر (ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے ) تھانہ فقیروالی کے نواحی گاﺅں سے چار سال قبل اغواءہونے والاسابق نادرا ایجنٹ اور ڈومی سائل و دیگر سہولتیں فراہم کرنے والا نوجوان چار سال سندھ کے نا معلوم بیگار کیمپ میں زندگی کے تلخ اور اذیت ناک ایام گزارنے کے بعد اس حالت میںگھر پہنچا کہ بے پناہ تشدد بجلی کے جھٹکوں ذہنی توازن کھوچکا ہے ، اسکی یادداشت جواب دے چکی ہے جبکہ دو سال قبل چار بہنوں کے اکلوتے بھائی کی جدائی میں اس کی والدہ بھی دنیا سے روٹھ گئی، بتائی گئی تفصیل اس طرح ہے کہ قریبا چار سال قبل نواحی گاﺅں چک نمبر 143/6.Rکا غلام مصطفی جو فقیروالی میںبطور نادرا ایجنٹ اور ڈومی سائل وغیرہ بنانے میں عوامی معاونت بھی کام کرتا تھاایک دوست ملک محمد صدیق بان والے آف علاقہ گجرات کے ساتھ گھر سے کسی کام سے گیااور پھر گھرواپس نہ لوٹا۔گھر والوں نے اپنے بیٹے کی تلاش کے لئے تمام تر کوششیں کیںجو بے سود ثابت ہوئیں،اور غلام مصطفی تو کیا اسکے دوست صدیق تک بھی رسائی حاصل نہ ہوسکی،اہل خانہ مغوی کی جدائی میں تڑپ تڑپ کے دن رات گزارتے رہے ۔اسی اثناءمیں دو سال بعد غلام مصطفی کی والدہ غم سے نڈھال ہو کر زندگی سے منہ موڑ گئی ۔چند روز قبل حیدر آباد (سندھ) کے قریب واقع پنجابیوں کی ایک گوٹھ کے قریب نا معلوم ویگن ایک خستہ حال نوجوان کو چھوڑ گئی ۔جس نے ایک فوجی جوان امداد حسین پنجابی کو لڑکھڑاتی زبان سے ادھورے جملے بتائے جس سے اس نے مغوی کے علاقہ اور والدین کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کی اور دوسرے خدا ترس انسان محمدنویدآف رحیم یارخاں کے ذریعے نواحی گاﺅں میں غلام مصطفی کے والد صادق حسین سے رابطہ کیا۔جنہوں نے جسم پر ظاہری علامات کے حوالہ سے اپنے بچے کی تصدیق کر دی ۔ جس پر گاﺅں کے رہائشی محمد راشد،مغوی غلام مصطفی کو اپنے گاﺅںلے آیا۔مغوی کے والد اور حقیقی بہنوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اپنے بیٹے اور بھائی کو اپنے درمیان پاکر بے پناہ خوش ہیںہر چند اسے تشدد اور ٹارچر کرنے سے اسکا ذہن ماﺅف ہو چکا ہے لیکن پھر بھی اسکی گھر واپسی سے ان کی خوشیاں لوٹ آئی ہیں۔مغوی غلام مصطفیٰ نے ٹوٹی پھوٹی زبان میں بتایا کہ اس پر تشدد کیا جاتا تھا اور بجلی کے کرنٹ کے جھٹکے دئیے جاتے تھے ۔مغوی کے والد نے مزید کہا کہ بیٹے کی بازیابی کے لئے پولیس سمیت کسی حکومتی ادارے یا این جی او نے ان کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کیا۔اس نے مطالبہ کیا کہ ملک کے اندر انسانیت سوز سلوک کرنے والے درندوں کے خلاف موثر کاروائی کی جائے ۔کہ قبل ازیں بھی سندھ کے علاقے سے فقیروالی اور کھچی والا کے متعدد اغوا کیے گئے افراد قسمت کی دیوی کے ہاتھوں مہربان ہو کر زندگی سمیت بھاگ کر آنے میں کامیاب ہوئے اور ان میں سے متعدد کی خبریں بھی میڈیا کی حصہ بنتی رہی ہیں۔حالیہ کچھ ماہ میں اسی علاقہ سے اغوا کی گئی نوجوان لڑکی بھی پولیس نے بازیاب کرا ئی تھی ۔لیکن گھناﺅنے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں ہوئی۔
تاریخ اشاعت:2011-01-06
 بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف) صوبہ پنجاب کے سب سے بڑے آئینی سربراہ کا قتل ایک افسوس ناک سانحہ ہے ،پیپلز پارٹی تنظیم فقیروالی کے صدر ناصر فاروق زرگر ،جنرل سیکریٹری سید فرزند علی شاہ ،میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر ظفراقبال ، مرزا محمد اشرف ،محمد اکبر کھل بنولے والا و دیگر کی اجلاس میں ہنگامی پریس کانفرنس ۔پارٹی ورکروں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے گورنر پنجاب کے قتل کو ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی قرار دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس کی مکمل چھان بین اور انکوائری سے پوری قوم کو آگاہ کیا جائے ۔بے نظیر بھٹو کے قتل کی سازش بھی ابھی تک قوم کے سامنے نہیں لائی گئی جس سے مختلف قسم کی چہ مہ گوئیوں نے جنم لیا کہیں ایسا نہ ہو کہ گورنر پنجاب کا قتل بھی نظروں سے اوجھل ہو جائے اور قتل کی گھناﺅنی سازش بے نقاب نہ ہو سکے ۔اجلاس میں گورنر پنجاب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی اور ان کے پسماندگان سے دلی تعزیت بھی کی گئی ۔شرکاءکا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کا خلا ءجلدی پر نہ ہو سکے گا ۔اور پیپلز پارٹی ایک مخلص ،بے باک نڈر اور لیڈر سے محروم ہو گئی ہے ۔اجلاس میں مرزا محمد افضل ، محمد اسلم واچ میکر ،بابا نزیر احمد ،ملک طالب حسین ، و دیگر کارکنوں نے شرکت کی ۔
 
تاریخ اشاعت:2011-01-02
بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف ) علاقہ بھر میںیوریا کھادکی شدید ضرورت کے اوقات میں زائد نرخوں پر فروخت کاشتکار پریشان ،بروقت کھاد کی عدم فراہمی پر گندم کا پیداواری ہدف متاثر ہونے کا خدشہ ۔کاشتکاروں، لیاقت باجوہ ،اکبر علی ،ماسٹر ارشد ، اشفاق احمد ،شبیر نمبر دار ،خالد محمود نمبر دار و دیگر کے مطابق اس وقت گندم کی فصل کو یوریا کھاد کی شدید ضرورت ہے مگر کھاد ڈیلروں کی طرف سے حکومتی نرخوں کی بجائے 1150 روپے کی فروخت کر رہے ہیں ۔کنٹرول نرخوں پر کھاد حاصل کرنے والوں کو کھاد نہ ہونے کا جواب دیا جاتا ہے ۔محکمہ زراعت کی جانب سے یوں تو حکومتی اقدامات کیے گئے ہیں مگر ان کا فائد پریشان حال ضرورت مند کاشتکاروں کی بجائے کھاد ڈیلروں کو ہی ہورہا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت کھاد نہ ڈالی گئی تو گندم کا پیداواری ہدف متاثر ہو جائے گا ۔ابھی کاشتکار ہوس پرست ڈیلرجنہوں نے ایس ایس پی کھاد کی جعلی کھیپ منڈی میں فروخت کی تھی اسی بحران سے نہیں نکل سکے کہ اب نئے بحران یوریا کھاد کے زائد نرخوں نے آدبوچا ۔لیاقت باجوہ ،اکبر علی ،ماسٹر ارشد ، اشفاق احمد ،شبیر نمبر دار ،خالد محمود نمبر دار کی بزریعہ میڈیا اصلاح کا مطالبہ ۔
تاریخ اشاعت:2010-12-02

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر اقبال بیورچیف ) دس سالہ بچی آسیہ سے زیادتی کیس کی چھان بین اور والدین سے ہمدردی کے لئے ڈی پی او بھاولنگر سلمان خان ۔ڈی ایس پی خاور زمان لودھی ، اور صوبائی پارلیمانی سیکریٹری شوکت محمود بسراءلڑکی کے والد محمدلطیف کے گھر پہنچ گئے ،ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی ،ڈی پی او اور ایم پی اے کا صحافیوں اور متاثرہ خاندان سے عزم اور میڈیا سے بات چیت ۔ایم پی اے نے کہا کہ اس کیس کے اخراجات صوبائی حکومت ادا کرے گی چونکہ متاثرہ بچی کا والد ایک بازو سے معذور بھی ہے اس لیے اس خاندان کی مالی معاونت بھی کی جائے گی ۔اور کیس کے متعلقہ تمام معاملات کا وہ خود جائزہ لیں گے ۔انہوں نے میڈیا کے فعال کردار کو بھی سراہا اور خراج تحسین بھی پیش کیا ۔ڈی پی او نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے کوئی کوتاہی نہیں کی اور اپنی ذمہ داریاں ادا کی ہیں ۔ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا اور تمام شوہد کی روشنی میں ملزم کو اپنے مزموم کردار کی سزا ضرور ملے گی ۔اس موقع پر ملزم نے اعتراف جرم بھی کیا ۔متاثرہ بچی کے والد کی حالت غیر تھی اور وہ غم سے نڈھال تھا ۔ڈی پی او نے مزید کہا یہ معاملہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے نوٹس میں بھی ہے اور اس کے اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی ۔وہ متاثرہ خاندان کے گھر میں بھی گئے اور ان سے اظہار ہمدردی کیا شہر کی معزز کمیونٹی بھی اس موقع پر موجود تھی ۔اس موقع پر کچھ مخیر حضرات نے متاثرہ خاندان کی خدمت بھی کی ۔

تاریخ اشاعت:2010-12-01
بھاولنگر( بیوروچیف ڈاکٹر ظفر سے) نجی تعلیمی ادارے کی ہونہار طالبہ آمنہ مشتاق نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے پروگرام میں انگلش تقریر میں پہلی پوزیشن حاصل کی ،یہ سب میرے اللہ کا کرم والدین کی دعائیں اور اساتذہ کی محنت کا نتیجہ ہے مسقبل میں ڈاکٹر بننے کا ارادہ ہے ،آمنہ مشتاق کی نمائیندہ سے خصوصی بات چیت ۔وزیر اعلیٰ پنجاب کے پروگرام میں نجی تعلمی ادارہ جناح سائنس ہائیر سیکنڈری سکول فقیروالی کی نویں کلاس کی طالبہ آمنہ مشتاق نے انگلش کے تقریری مقابلہ میں ضلع بھاولنگر بھر میں اول پوزیشن حاصل کر کے یہ ثابت کردیا کہ اس پسماندہ ترین علاقہ میں صلاحتیوں کی کوئی کمی نہیں ہے ۔سکول پرنسپل محمد ساجد نے بتایا کہ ہمارے علاقہ میں قابل بچوں کی کمی نہیں اساتذہ ان کی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں ۔انشاءاللہ ہمارے دیگر بچے بھی اس میں شامل ہیں ۔بچوں کی غیر نصابی سرگرمیوں کے بارے میں ماہر تعلیم محمد ساجد نے بتایا کہ بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت ہی سے ان کی صلاحیتوں میں نکھار آسکتا ہے اور ہم اسی پر عملی طور پر کام کر رہے ہیں ۔آمنہ مشتاق نے کہا کہ وہ مسقبل میں ڈاکٹر بننے کا ارادہ ہے اس کے والدین کی دعاﺅں اور اساتذہ کی محنت سے اللہ تعالیٰ نے یہ عزت دی ہے ۔
تاریخ اشاعت:2010-11-28
بھاولنگر(بیوروچیف) تیزرفتار بس نے سواریوں سے بھرے رکشہ کو کچل دیا ایک دس سالہ بچہ موقع پر جاں بحق پانچ مسافر زخمی دو کی حالت تشویش نا ک ۔تفصیلات کے مطابق بس نمبری LOT850 ہارون آباد سے فقیروالی کی جانب آرہی تھی اور اس جانب رکشہ آرہا تھا کہ پھاٹک چک نمبر100 سکس آر کے قریب تیز رفتار بس نے رکشہ کو پیچھے سے کچلد یا جس سے موقع پر محمد رضاءولد ذکر الٰہی جاں بحق ہوگیا رکشہ ڈرائیور مبین سمیت پانچ مسافر زخمی ہوگئے ان میں ایک خاتون بھی تھی ۔دو زخمیوں کو تشویش ناک صورت حال کے پیش نظر بھاولپور ہسپتال ریفر کردیا گیا ۔پٹرولنگ پولیس کے محمد یاسرنے بتایا کہ اس افسوس ناک حادثہ میں صریحاً بس ڈرائیور کی غفلت شامل ہے ۔متوفی اور زخمیوں کو پٹرولنگ پولیس نے ہسپتال پہنچایا ۔
تاریخ اشاعت:2010-11-13
فقیروالی واٹر سپلائی سکیم پر کام سست روی سے ہو رہا ہے ،ایک ماہ بعد نہر کی سالانہ بندہ سے قبل واٹر سپلائی سے شہر کو پانی کی نئی سکیم کے تحت سپلائی نہ ہونے سے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس جائیں گے ۔
 
بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے) فقیروالی کی آبادی لگ بھگ 70 ہزار نفوس پرمشتمل ہے۔شہر بھر میں پینے کے پانی کی سپلائی نہری پانی کے ذریعے کی جاتی ہے زمینی پانی مضر صحت ہے ۔اس علاقہ میں نہروں کی وارہ بندی اور سالانہ بندی ہوتی ہے یعنی ایک ہفتہ نہر وں میں پانی ہوتا ہے اور ایک ہفتہ نہیں ہوتا ۔ پانی سٹوریج کے لیے ڈگیوں کی گنجائش بہت کم ہے ۔محض چند دنوں کے لیے پانی ضرورت پوری کرتا ہے ۔سالانہ بندی کے اوقات میں ڈیڈھ ماہ سے دو ماہ تک شہر کو پانی نہیں ملتا اس وقت میں شہر کربلا کا نقشہ پیش کرتا ہے ۔فقیروالی کی واٹر سپلائی سکیم تکمیل کے آخری مراحل میں ہے مگر اس پر کام کی رفتار بہت ہی کم ہے جس کے باعث ایک ماہ بعد پیدا ہونے والی پانی کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے مرکزی انجمن تاجران کے صدر چوہدری محمد بشیر ،جنرل سیکریٹری جاوید مجید اور میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر ظفراقبال نے ٹی ایم اوسے بھر پور مطالبہ کیا ہے کہ پانی نہر کی سالانہ بندی سے قبل ڈگیوں تک پہنچایا جائے تاکہ شہری تکلیف دہ صورت حال سے بچ جائیں۔ اب حکومتی سطح پر دور دراز دیہات حتیٰ کہ چولستان جیسے علاقہ میں جہاں پانی کا میسر ہونا ایک دیوانے کا خواب ہی تھاوہاں بھی پانی پہنچ چکا ہے ۔ مگر 70 ہزار کی آباد ی کے لیے آدھی صدی گزرنے کے باوجود بھی پانی نہ ملنا ایک افسوس ناک مثال ہے ۔حالانکہ اس شہر کے تاجران ، انجمن چیمبر آف کامرس اور شہری متعدد اقسام کے ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔برس ہا برس سے حکومتیں بدلتی رہیں مگر اس شہر کی تقدیر نہ بدلی

 
تاریخ اشاعت:2010-11-03
پولیس عوامی حلقوں کے تعاون کے بغیر معاشرہ کو جرائم سے پاک نہیں کر سکتی
بھاولنگر (ڈاکٹر ظفر اقبال سے) پولیس عوامی حلقوں کے تعاون کے بغیر معاشرہ کو جرائم سے پاک نہیں کر سکتی ،انجمن تاجران ،صحافی برادری اور معاشرہ کے باقی حلقوں کا اعتماد اور تعاون ہی فلاحی اور جرائم سے پاک معاشرہ کی جانب مضبوط درست قدم ہے ،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بھاولنگر محبوب رشید کی فقیروالی میں مرکزی انجمن تاجران رجسٹرڈ کی جانب سے منعقدہ حسن کارکردگی آف پولیس کی تقریب میں اظہارخیال۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو انجمن تاجران ،صحافیوں اور دیگر عوامی حلقوں کا تعاون ہی سے فلاحی جرائم سے پاک معاشرہ کے قیام میں مدد ملتی ہے ۔انہوں نے دہشت گردی کے حوالے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہے وہ صرف دہشت گرد ہی ہے ۔اور ہماری صفوں میں گھس بیٹھے ہوئے دہشت گرد کی پہچان کے لیے سب کو پاکستانی بن کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔آنے والی عید الاضحی اور اس کے بعد محرم میں بھی ہم سب کو چوکس رہنا چاہیے ۔کیونکہ دہشت گردی ہم سب کا مسئلہ ہے ۔انجمن تاجران کے سرپرست (ر)صوبیدار محمد انور نے اپنے استقبالیہ میں کہا کہ فقیروالی میں گلریز نامی نوجوان کا قتل پولیس کے لیے ایک چیلنج تھا چنانچہ ایس ایچ او سید عباس شاہ کی ٹیم ورک اور فرض شناسی سے ایک سال بعد یہ اندھا قتل بے نقاب ہوا جس کے لیے انجمن تاجران ،اور انجمن صحافیاں نے ایس ایچ او اور چوہدری عبد الطیف سب انسپکٹر کو انعامات اور ٹرافیاں دیں۔ قتل کی اس اندوہناک واردات کو بے نقاب کرنے میں کمیونیکیشن ایکسپرٹ عاصم بٹ کی خدمات کو بھی سراہا گیا ۔انجمن تاجران نے ایس ایچ او کی ترقی کی بھی سفارش کی کہ ایسے فرض شناس محکمہ پولیس کے جھومر کی ترقی اب ضروری ہے ۔جس پر ڈی پی او نے یقین دلایا کہ اس کی ترقی کے لیے افسران کو لکھا جائے گا اور محکمانہ بھی عزت افزائی کی جائے گی تاکہ باقی افسران بھی اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں ۔سردار افضل تتلا ایم پی اے چشتیاں نے کہا کہ ہم عوامی کی خدمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور پولیس کے کاموں میں بے جا مداخلت نہیں کرتے ۔اگر کوئی میرا درج کرایا ایک مقدمہ بھی جھوٹا ثابت ہوجائے تو میں ابھی سیاست چھوڑ دوں گا ۔ پیر حافظ مولانا مسعود قاسم قاسمی نقشبندی مجددی نے پولیس میں عوام کے تعاون کے ساتھ ساتھ کڑے احتساب کا عمل بھی بلا تفریق ہونا چاہیے تاکہ معاشرہ اور پولیس سے ان کالی بھیڑوں کا محاسبہ بھی ہوتا رہے ،انہوں نے کہا ملک میں تیسری قوت ہے جو کہ ہم سب کو آپس میں لڑانا چاہتی ہے جو کہ مساجد ، امام بارگاہوں ، اولیاءکے مزارات ،عوامی مقامات اور ہماری فوج ،پولیس پر حملے کر کے نقصان پہنچا رہی ہیں حکومت وقت کو اس طاقت کو بے نقاب کر کے پاکستانی عوام کے سامنے لانا ہوگا ۔مولانا محمد قاسم قاسمی نے دعائے خیر کرائی ۔
تاریخ اشاعت:2010-10-27
 اس کرپٹ ٹولے کا احتساب انشا اللہ عمران خان کے ہاتھو ں سے ہو گا
بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف سے) تحریک انصاف پاکستان کے سربراہ عمران خان نے فوارہ چوک ہارون آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں کہا ہے کہ آصف علی زرداری اکیلا نہیں اسے میاں نواز شریف کی مکمل حمائت حاصل ہے انہوں نے میثاق جمہوریت نہیں بلکہ لوٹ مار کی باریاں لینے کا معاہدہ کر رکھا ہے جسے نبھایا جا رہا ہے ۔آصف علی زرداری اور نواز شریف دونوں کرپشن کا خاتمہ نہیں کر سکتے اور نہ ہی ایک دوسرے کا احتساب کر سکتے ہیں کیونکہ نواز شریف تو آصف علی زرداری کی حکومت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اس کرپٹ ٹولے کا احتساب انشا اللہ عمران خان کے ہاتھو ں سے ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی کی دلدل سے صرف 90دنوں میں نکلا جا سکتا ہے مگر ہمیں امریکی غلامی کو خیر باد کہنا ہو گا ۔پرویز مشرف تو رخصت ہو کر ملک سے بھاگ گیا مگر اقتدار امریکہ کے یس سر حکمرانوں کے پاس ہے جو امریکی خوشنودی کے لئے اور ڈالر کی چمک سے متاثر ہو کر ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف دونوں کی جائیدادیں ملک سے باہر ہیں جن کا مستقبل پاکستان میں نہیں وہ ملک کے غریب عوام کے لئے مہنگائی کم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے حکمرانوں کی عیاشیاں جاری ہیں اور حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کا بوجھ غریب عوام پر ہے جو خون پسینے کی کمائی حکمرانوں کے اللے تللے کی نذر کر رہے ہیں عوام بیدار ہو جائیں تو تبدیلی آکر رہے گی عوام کو جاگنا ہو گا اور ان کھوٹے سکوں کو مسترد کر کے مخلص قیادت کا انتخاب کرنا ہو گا ۔
 
 فقیروالی سٹی میں ایک سال قبل گھر سے غائب ہو کر قتل کیے جانے والے نوجوان کی انویسٹی گیشن سٹوری
بھاولنگر (ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے ) ایک سال قبل گھر سے اچانک غائب ہونے والے نوجوان جس کی لاش ایک ماہ قبل ریت کے ٹیلے میں ڈرم کے اندر ڈال کر دبائی گئی تھی ملنے کے بعد ایک سال بعد اس اندھے قتل کامعمہ حل ہوگیا قاتل اس کا ہم نوالہ ،ہم پیالہ قریبی دو ، دوست نکلے ایک گرفتار،دوسرے کے لیے تگ دو جاری،محض چار ہزار روپے کی خاطر اپنے قریبی دوست کو رسی گلے میں ڈال کر قتل کردیا ، اور جنازہ میں بھی شریک ہوا اور ساتھ مل کر تلاش بھی کراتا رہا ، ہمدردی بھی جتاتا رہاتا کہ اس پر کوئی شک نہ کرے ملزم کی میڈیا کے سامنے اعترافی بیان ،اور ایس ایچ او سید محمد عباس شاہ کی پریس بریفنگ ،
مقتول کے باپ چوہدری مقصود احمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ فقیروالی کی گنجان آبادی سے معروف آڑھتی چوہدری محمد یعقوب کا پوتا اور ان کا اٹھارہ سالہ بیٹا گل زیب 26 نومبر 2009 کے دن ایک فون کال سننے کے بعد گھر سے اچانک غائب ہو گیا غائب ہونے کے کچھ ہی دیر بعد گھر والوں کو فون آیا کہ ہم نے تمھارا بیٹا اغوا کرلیا ہے پانچ لاکھ روپے کا بندوبست کرو ،دو تین گھنٹوں بعد پھر فون آیا کہ رقم لے کر یزمان آجاﺅ اور فون بند ہوگیا ۔اس کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی ایک سال کے دوران تین ایس ایچ او تبدیل ہوئے مگر کسی نے بھی اس غائب ہوئے نوجوان کو سنجیدگی سے تلاش کرنے کی کوشش نہیں کی حالانکہ شائد ہی پنجاب میں کوئی آفیسر ہو جس کو مدد کی درخواست نہ کی گئی ہومگر مذکوری ایس ایچ او اور ڈی پی او نے بھر پور معاونت کی ۔ ایس ایچ او سید محمد عباس شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ محبوب رشید ڈی پی او بھاولنگر نے اس کیس کو سننے کے بعدخصوصی ہدایت دیں ۔جس پر انہوںنے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی بجا آوری کرتے ہوئے اس چیلنج کو قبول کیا ۔شب روز محنت کے بعد 6 ستمبر 2010 کو شہر سے ملحق چک نمبر123 سکس آر کی مشرقی جانب ریت کے ٹیلے سے ڈرم کے اندر چھپائی گئی لاش جو کہ ہڈیوں کی شکل میں تھی ملی ۔جس کو اس کے باپ نے پینٹ اور پینٹ کے بیلٹ سے شناخت کر لیا ۔ مقتول نے قاتل سے ایک مکان جو کہ اس کی قریبی عزیزہ کا تھا کرایہ پر حاصل کیا ہوا تھا جس میں یہ حلقہ احباب بیٹھتے تھے اسی مکان کا چار ہزار روپیہ کرایہ کے معمولی جھگڑا پر یہ افسوس ناک قتل ہوا ۔ تحقیقات میں مقتول کے حلقہ احباب کو شامل کیا گیا اور موبائل سموں او ر فون کالوں کا ڈیٹا نے اس اندھے قتل کو حل کرنے میں مدد دی بالآخر ایس ایچ او نے مقتول کا قریبی دوست محمد رضوان ولد ظفراقبال کو گرفتار کر لیا جو کہ مقتول کا ہمسایہ بھی ہے ۔اس کے دوسرے قاتل ساتھی نعیم ولد محمد یٰسین کو پولیس تلاش کر رہی ہے ۔ملزم رضوان نے اپنے اعترافی بیان میں میڈیا کو بتایا کہ مقتول سے اس نے چار ہزار روپیہ لینا تھا اس لیے اس کے ساتھ توں تکرار ہوئی اور اس نے اپنے دل میں رنج رکھا اور نعیم کے ساتھ مل کر گلے میں رسی ڈال کر اس کو قتل کردیا لاش پانچ چھ روز کمرے میں ہی بند رہی اس کے بعد گھر میں چونا والے ڈرم میں ڈال کر اوپر سے پلاسٹک کو اچھی طرح باندھ دیا اور کچھ دنوں کے بعد ریت کے ٹیلے میں دبا دیا ۔ملزم نے مقتول کا موبائل فون جو کہ گٹر میں پھینکا تھا وہ بھی برآمد کرا دیا ۔ایس ایچ او نے اس تفتیش کو ابھی تک مکمل قرار نہیں دیا ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ جب تک دوسرا ملزم گرفتار نہیں ہوتا اس وقت اس کو حتمی نہیں کہا جاسکتا ۔اس قتل کے پس پردہ حقائق کچھ اوربھی ہوسکتے ہیں مگر یہ دوسرے ملزم کی چھان بین کے بعد ہی حتمی نتیجہ تک پہنچا جا سکے گا ۔اور یوں ایک سال کے بعد فقیروالی سٹی کا یہ اہم قتل کا ڈراپ سین ہو گیا ۔اس قتل کی تحقیقات میں ایس ایچ او نے جس دل جمعی اور محنت سے کام کیا ہے اس کے لیے شہر کے تمام حلقوں نے ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایس ایچ او کو ترقی دی جائے ۔
تاریخ اشاعت:2010-09-07
بھاولنگر (بیوروچیف)فقیروالی سے ملحق اضافی بستی 123 سکس آر کے قریب ریت کے ٹیلے سے ڈرم کے اندر ٹکڑے کر کے دفن کی گئی مسخ شدہ لاش برآمد،ایس ایچ او سید عباس شاہ کے مطابق کتوں نے ریت کے ٹیلہ میں ڈرم کے اندر ٹکڑے کر کے دفن کی گئی مسخ شدہ لاش کی ہڈیوں اور کھوپڑی کو باہر نکال رہے تھے کہ پولیس اطلاع پر لاش کو نکال لائی پولیس تھانہ فقیروالی نے ضروری قانونی کاروائی تو کردی تاہم شہر بھر میں مختلف قسم کہ چہ مہ گوئیاں شروع ہو گئی ہیں کیونکہ فقیروالی کے معروف آڑھتی محمد یعقوب کا نواسا بھی قریبا ً ایک سال سے گھر سے غائب جس کےلئے پولیس اپنے بھر پور وسائل استعمال کر رہی ہے مگر خدشہ ظاہر کیا جا رہا کہ یہ لاش کہیں اسی نوجوان کی ہی نہ ہو تاہم اس کی تصدیق ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہو سکے گی اس وقت تک یہ محض خدشہ ہے ۔

صفحہ نمبر:-04-03-02-01

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise Guest book Privacy Policy Contact us   Disclaimer Terms of Usage Our Team