WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309
ڈاکٹر محمد ظفراقبال بیور چیف ضلع بھاولنگر

E-mail: zafarhamdard@yahoo.com

   
 

Email:-   jawwab@gmail.com

Telephone:-  1-514-250-3200       

تاریخ اشاعت:2011-03-31

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف) مختلف واقعات و حادثات میں چار افراد جاں بحق ،تفصیلات کے مطابق فقیروالی ہارون آباد روڈ پر دو موٹر سائیکلوں کے خوفناک تصادم میں ایک 85 سالہ معمر خاتون فائزہ بی بی اور محمد افضل ساکن258 ایچ آر جاں بحق ،محمد افضل موقع پر اور فائزہ بی بی ہسپتال میں پہنچ کر دم توڑ گئی۔ فقیروالی کے نواحی سرحدی گاﺅں 95 1 ایچ بی کا واپڈا ملازم محمد رمضان بھٹی جو کہ اسلام آباد میں ڈیوٹی پر معمور تھا چند روز قبل گھر سے غائب تھا جس کو نامعلوم افراد نے قتل کر کے نہر ہاکڑہ میں بہا دیا جس کی مسخ شدہ لاش فورٹ عباس کے قریب نہر سے ملی مگر شناخت نہ ہو سکنے پر بطور امانت دفن کردیا تھا مقتول کے بھائی محمد شریف نے کپڑوں ،و دیگر شواہد کی مدد سے اپنے حقیقی بھائی کو شناخت کرلیا ۔اسی طرح نواحی گاﺅں 50 فور آر کا سرفراز احمد جو کہ چار دنوں سے گھر سے لاپتہ تھا جس کی لاش گاﺅں کے قریب ہی کھیتوں سے ملی جن کو ملزمان نے کلہاڑیوں سے قتل کیا تھا ۔

تاریخ اشاعت:2011-03-30

بھاولنگر (ڈاکٹر ظفر بیوروچیف ) پویس تھانہ فورٹ عباس نے تھانہ سلاں والی سرگودھا کے علاقہ میں تین پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد کو فائرنگ سے قتل کرکے بھاگنے والے ملزم اسد رحمت کوپولیس نے ڈرامائی انداز میں گرفتار کرلیا ،ایس ایچ او جاوید گوندل کی نمائیندہ سے بات چیت ۔ملزم اسد رحمت ولد رحمت علی ساکن چک نمبر136 جنوبی جو کہ پولیس تھانہ سلاں والی کو مقدمہ نمبر9/10 زیر دفعہ365 ایک عورت کے اغواءمیں مطلوب تھا 29 مارچ 2011 کو پولیس پارٹی نے گرفتاری کے لیے ریڈ کیا تو ملزم نے فائرنگ کر کے تین پولیس اہلکار شیر احمد ، احمد حیات احمد بخش تین افراد محمد سرور ،عبد الحق ،ظفراقبال کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور وہاں سے فرار ہوگیا ۔ایس ایچ او جاوید گوندل نے مزید بتایا کہ مخبر کی اطلاع پر پولیس پارٹی تھانہ فورٹ عباس شاہد ایوب اے ایس آئی ، انعام الحق ،اور اسرار احمد و دیگر نے ڈرامائی انداز مین چھ افراد کو قاتل ملزم گرفتار کر لیا جس پر تھانہ سلاں والی میں 29 مارچ کو مقدمہ نمبر142/10 مقدمہ درج ہوچکا ہے ۔صوبائی سطح کے افسوس ناک واقعہ کے قاتل کو بر وقت پکڑنے پر ایس ایچ او جاوید گوند ل کو آئی جی پنجاب ، ڈی آئی جی بھاولپور ،ڈی پی او بھالنگر سمیت علاقہ کی سماجی ،سیاسی ،صحافتی حلقوں کی جانب سے مبارک باد دی گئی ہے ۔عوامی حلقوں نے ایس ایچ او جاوید گوند ل اور ٹیم کو انعامات دینے کا بھر پور مطالبہ کیا ہے

تاریخ اشاعت:2011-03-27

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف ) مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر مذہبی امور اعجاز الحق نے اپنے حلقہ انتخاب ہارون آباد کے دورہ کے موقع پر وائیٹل ہاﺅس میںپریس کانفرنس کے دوران کہاکہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی سخت مذمت کرتا ہوں مسلم ممالک نے اس واقعہ پر اتنی مذمت نہیں کی جتنی انہیں کرنا چاہئیے تھی ہماری حکومت نے بھی کوئی خاص مخالفت نہیں کی مغرب کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے تمام اصول و ضوابط ،آزادی ، خود مختاری اور دینی معالات کوبھی داﺅ پر لگا دیا ہے یہ ہماری اپنی کمزوری ہے جس سے دنیا فائدہ اٹھاتی ہے ۔دین کے معاملے میں ہر کوئی قربانی دینے کو تیار ہے ۔حکومت کو اپنا موقف ساری دنیا پر واضح کرنا چاہئیے اس معاملے پر او آئی سی تمام ممالک کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ بلانی چاہئیے ۔مسلم امہ کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہو گا ایک ایک کر کے تمام اسلامی ممالک کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ۔ کشمیر کا مسئلہ 63سال سے چل رہا ہے ہماری حکومتیں کبھی کرکٹ کا میچ دیکھنے میں مصروف ہوتی ہیں کرکٹ ڈپلومیسی کے لئے جس وقت جنرل ضیاءالحق شہید نے قدم اٹھایا تھا اس وقت دس لاکھ فوج ہماری سرحدوں پر لگی ہوئی تھی اور ہندوستان کی حکومت نے انہیں کوئی دعوت نہیں دی تھی مگر وہ ایک چھوٹی سی تنظیم کی دعوت پر وہاں گئے اور راجیو گاندھی کے کان میں کہا کہ اگر آپ لوگوں نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو جو چیز تمہارے پاس ہے وہی ہمارے پاس بھی ہے اور اسی وجہ سے چالیس گھنٹوں میں انہوںنے اپنی فوجیں واپس بلالیں ۔حکومت کو کشمیر موقف کو سر فہرست رکھنا چاہئیے ۔پاکستان واحد ملک ہے جس میں گزشتہ تین ماہ سے وزیر خارجہ نہیں جس ملک کا وزیر خارجہ ہی نہیں ہو گا اسکی خارجہ پالیسی کا اندازہ عوام لگا سکتے ہیں۔گزشتہ تین سال پاکستان کی تاریخ کے بد ترین سال رہے ہیں لاءاینڈ آرڈر ،مہنگائی لاقانونیت کی وجہ سے خودمختاری کا سودا کیا گیا جو جنرل پرویز مشرف پر الزام لگاتے رہے وہ ملک چھوڑ کر چلا گیا واپس ہی نہیں آیا ۔این آر او انتخابی مینڈیٹ نہیں تھا پس پردہ قوتیں اسکے پیچھے تھیں ۔ڈرون حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے ہماری خود مختاری اور آزادی کا سودا کیا جا رہاہے ۔اعجاز الحق نے مزید کہاکہ دو ہزار سے زائد لوگ ایسی شخصیات پاکستان میں موجود ہیں جوکھلے عام خیبر سے کراچی بلوچستان میں اور لاہور کی گلیوں میں مکانات کرایہ پر لے کر کھلے پھر رہے ہیں یہ سب ویزے ہمارے سفارتخانے سے ایشو ہوئے ہیں جاسوسی تخریب کاری دہشت گردی کے لئے پیسہ بھی یہ دے رہے ہیں اور انکے پیچھے ملک کے اندر ان کا ،انڈین راء،اسرائیلی موساد کا ہاتھ ہے یہ پاکستان کوکمزور کرنے کے لئے کیا جارہا ہے جب قرآن کو برداشت نہیں کیا جارہا ۔ اسلامی ریاست جسکے پاس نیو کلئیر پروگرام بھی ہو اسے کیسے برداشت کریں گے ۔یہ ساری مہم افغانستان کے خلاف کم اور پاکستان کے خلاف زیادہ محسوس ہو رہی ہے ۔موجودہ حالات میںتمام جماعتوں کو مل کر ہمارے وقار، خود مختاری مہنگائی بارے ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جن سے عوام کو ریلیف ملے ۔سٹیل مل ،ریلوے پی آئی اے جیسے تمام پرافٹ ایبل ادارے تباہ ہوچکے ہیں ۔حکومت کے پاس بجلی موجود ہے کرکٹ میچ کے لئے بجلی ہے تو باقی دنوںکے لئے کیوں نہیں ۔این ایف سی ایوارڈ سے کسی کا پیٹ نہیں بھر رہا۔ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر قوم کو اعتماد میں لینا چاہئیے تھا۔
 
 

تاریخ اشاعت:2011-03-26

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف) فقیروالی واپڈا نے لوڈ شیڈنگ کے شیول سے ہٹ کر اپنے لائن لاسسز کو کم سے کم سطح پر رکھنے اور افسران بالا کی نظر میں منظور نظر بننے کے جنون میں شہر کی مقامی بجلی گھنٹوں بند کرنے کے معمول نے صارفین کی نیندیں حرام کردی ہیں ، متعدد بار انجمن تاجران اور شہریوں کے احتجاج پر ہر بار معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرلیا جاتا ہے اب شہر اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ،سیکریٹری جنرل مرکزی انجمن تاجران ،جاوید جاوید ، سرپرست اعلیٰ محمد انور (ر) صوبیدار ،پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماءمرزا محمد اشرف ،کی پریس بریفنگ ۔انہوں نے بتایا کہ فقیروالی سٹی فیڈر کو یہاں کی مقامی ذمہ دار واپڈا حکام نے افسران کے منظور نظر بننے کے لیے شیڈول لوڈ شیڈنگ سے ہٹ کر لائن لاسسز کو کم سے کم سطح پر رکھنے کے لیے شہر وں کو گھنٹوں بجلی بندش کا نیا فارمولا پر عمل کررہے ہیں ۔گریڈ سے برقی سپلائی جاری جبکہ شہر بھر اندھیرے کا راج ہوتا ہے ۔متعدد بار انجمن تاجران اور شہریوں نے انتظامیہ کو اس تکلیف دہ صورت حال سے آگاہ کیا مگر ہر بار حکام معذرت خواہانہ رویہ اختیار کر کے ایسا دوبارہ نہیں ہوگا کی پالیسی پر گامزن ہیں ۔بتایا گیا کہ متعدد سال سب ڈویثرن فقیروالی مین ایس ڈی او نہ آیا جس سے یہ مسائلستان بن گیا مگر اب ایس ڈی او کے آنے سے بھی وہ تمام مسائل جو کہ اووریونٹ سے لیکر متعدد تکینکی حربوں سے صارفین کو مبینہ طور پر پریشان کرنے میں کوئی فرق نہیں آیا ۔مرزا محمد اشرف ،و جنر ل سیکریٹری انجمن تاجران نے بتایا کہ اعلیٰ حکام کو بھی اس صوت حال سے متعدد بار آگا ہ کر چکے ہیں ۔مگر یوں محسوس ہوتا ہے کہ انتظامیہ بھی صارفین کے حقوق کو غصب کرانے میں افسران برابر کے شریک ہیں ۔اور مقامی انتظامیہ ان کی آشیر باد سے اس فامولا پر عمل کر رہی ہے ۔اس سلسلہ میں عنقریب شہریوں ،تاجران ،صحافیوں پر مشتمل وفد چیف ایگزیکٹو میپکو سے ملاقات کر کے تمام صورت حال سے آگاہ کرے گا ۔اور اگر یہ سلسلہ ختم نہ ہوا تو پھر انجمن تاجتان اور شہری اپنا پرامن احتجاج مارکیٹیں اور روڈ بند کر کے کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری مقامی و ضلعی انتظامیہ پر ہو گی ۔

تاریخ اشاعت:2011-03-25

بھاولنگر(بیوروچیف ڈاکٹر ظفر ) میڈیکل سٹورز ایسوسی ایشن فقیروالی کا چناﺅ دو سال کے لیے کرلیا گیا ۔اتفاق رائے سے جاوید مجید صدر منتخب ،مسائل کے حل کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی صدر انجمن کی بات چیت ۔تفصیل کے مطابق میڈیکل سٹورز ایسوسی ایشن فقیروالی کی مدت ختم ہونے ہونے کے بعد دوبارہ چناﺅ کیا گیا جس میں اتفاق رائے سے سرپرست اعلیٰ چوہدری محمد اشرف ،صدر جاوید مجید ،نائب صدر محمد نواز ،جنرل سیکریٹری عاشق علی انجم،جوائنٹ سیکریٹری کاشف مسعود ،فنانس سیکریٹری فریاد احمد ،پریس سیکریٹری محمد اشرف ،اور سیکریٹری نشرواشاعت چوہدری محمد ظفر کو منتخب کیا گیا ۔اس موقع پر صدر انجمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آپس کے فروعی اختلافات کی بجائے محبت و اخوت اور مسائل کے حل کی بھر پور کوشش کی جائے گی ۔ہم سب جعلی اور نمبر دو ادویات کی نہ صرف خاتمہ میں حکومت اور عوام کے معاون ہیں بلکہ یہ مکروہ دھندہ کرنے والوں کا بھی احتساب کریں گے میڈیکل سٹورز ایسوسی ایشن کا عزم ۔
٭٭٭٭٭٭
بھاولنگر(بیوروچیف ڈاکٹر ظفر ) شعیب اختر کی ریٹائرمنٹ کے فیصلے نے کرکٹ شائقین کو تشویش زدہ کردیا ،کلب سٹی الیون کرکٹ ٹیم کے کپتان عبیدالرحٰمن کی بات چیت ۔انہوں نے کہا کہ شعیب اختر قومی کھلاڑی ہیرو اور قومی اثاثہ ہیں ان کو ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینا چاہیے ۔کرکٹ ٹیم کی جیت سے پاکستان کی پریشان حال قوم کی چہروں پر رونق دکھائی دی ہے ٹیم جس یک جہتی اور سرتوڑ کوشش سے کھیل رہی ہے انشاءاللہ تعالیٰ ورلڈ کپ پاکستان کے حصے میں آئے گا کھیل کا یہ تاج ایک مرتبہ پھر پاکستان کے سر پر سجے گا ۔اس موقع پر محمد عمر فاروقی ،محمد یار ،محمد احمد نعیم ،محمد عالم ،عدیل امجد وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
 
 

تاریخ اشاعت:2011-03-16

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف سے) تھانہ فورٹ عباس کی حدود میں داماد نے تین ساتھیوں کی مدد سے سسر ساس بیوی اور ایک سالے کو قتل کردیا ،ایک سالاشدید زخمی ۔تفصیلات کے مطابق نواحی گاﺅں 284 ایچ آر میں رانا فیاض نے خاندانی رنجش پر دو دن قبل اپنی بیوی اقصیٰ بی بی کو طلاق دی ،اور تین ساتھیوں کی مدد سے فائرنگ کر کے اپنے سسر رانا زاہد اس کی بیوی ،اپنی مطلقہ بیوی اقصیٰ بی بی اس کے بھائی احمد بلال جس کی عمر 22 سال تھی ،کو موت کے گھاٹ اتار دیا فائرنگ سے ایک سالا رانا فیضان شدید زخمی ہوگیا جس کو بھاولپور ریفر کردیا گیا ہے جس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ابتدائی معلومات کے مطابق خاندانی رنجش کا شاخسانہ ہے ۔ملزم رانا فیاض اپنی چھوٹی بیٹی کے ہمراہ فرار ہوگیا

ویڈیو دیکھنے کیلیے کلک کریں

      ریجنل پولیس آفیسر بہاولپور ڈویژن کیپٹن (ر) سید محمد عابد قادری کا اچانک دورہ بہاولنگر۔محکمہ پولیس بہاولنگر کی سابقہ کارکردگی کے علاوہ یوم شہداءکے حوالہ سے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
بہاولنگر(بیورورپورٹ)تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزریجنل پولیس آفیسر بہاولپور ڈویژن کیپٹن (ر) سید محمد عابد قادری نے اچانک ضلع بہاولنگرکا دورہ کیا اور پولیس کی کارکردگی کے علاوہ یوم شہداءکے حوالہ سے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا ۔RPOسید محمد عابد قادری نےDPOبہاولنگر سلمان علی خان کے ہمراہ صحافیوں کو گزشتہ سال کی پولیس کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2010میں ضلع بہاولنگر میں 10239مقدمات درج ہوئے جبکہ سال 2009میں 11517مقدمات درج ہوئے تھے اسطرح 2009کی نسبت 2010میں 1278مقدمات کی کمی واقع ہوئی۔انہوں نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2010میں درج شدہ مقدمات میں سے 8249مقدمات چالان ہوئے۔ چالان فیصدی 92%رہی جبکہ 1291مقدمات جھوٹے قرار دے کر خارج کر دیئے گئے۔ اسی طرح 18827ملزمان کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ مسروقہ پراپرٹی میں سے 60%مالیت کی ریکوری ہوئی۔انہوں نے دیگر مقدمات کے حوالہ سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2010میں قتل کے 139مقدمات ،ڈکیتی کے42، راہزنی کے 220،ناجائز اسلحہ کے 1043مقدمات درج ہوئے جبکہ سال2009میں ان مقدمات کی تعداد بالترتیب قتل 143،ڈکیتی44،راہزنی272اور ناجائز اسلحہ کے 1042مقدمات تھی۔انہوں نے بتایا کہ سال 2010میں ناجائز اسلحہ کے طور پر 3عدد کلاشنکوف ،87عدد رائفل،194عدد بندوق یا رپیٹر،72عدد ریوالور،574عدد پسٹل جبکہ 112عدد کاربین برآمد کی گئیں۔اسی طرح سال 2010میں منشیات کے 719مقدمات درج ہوئے جن میں 791ملزمان کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ 87کلو 686گرام چرس،1کلو 270گرام افیون،72گرام ہیروئین،5930بوتل شراب اور80عدد چالو بھٹیاں قبضے میں لی گئیںجبکہ 266شرابی گرفتار ہوئے۔انہوں نے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت جرائم میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 52کرمنل گینگ،173ملزمان گرفتار ہوئے 296مقدمات ٹریس ہوئے جبکہ ان گرفتار ملزمان سے 21.659ملین روپے مالیت کی برآمدگی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ بہاولنگر پولیس نے سال2010میں 1616اشتہاری مجرمان گرفتار کئے جن میں قتل کے 139،ڈکیتی کے140، راہزنی کے237، عدالتی مفرور 257جبکہ دیگر جرائم میں 1100اشتہاری مجرمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

تاریخ اشاعت:2011-03-14

بھاولنگر(بیوروچیف ڈاکٹر ظفر سے) جنوبی وزیرستان میں دوران حادثہ شہید ہونے والے فقیروالی پاک فوج کے جوان محمد ریاض کو فوجی اعزاز کے ساتھ آبائی گاﺅں ملحق فقیروالی 119 سکس آر میں سپرد خاک کردیا گیا شہید کے جنازہ میں علاقہ بھر سے ہزاروں افراد کی شرکت ۔تفصیلات کے مطابق پاک فوج کا جوان محمد ریاض جو کہ 1993 میں بطور سپاہی پاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور 17 سالہ ملازمت میں بیرون ملک بھی جا کر پاکستان کا نام سربلند کرنے کا اعزاز حاصل ہے ۔ان کی شہادت کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ جنوبی وزیرستان میں گاڑی کے ایک حادثہ میں شہید ہوئے ہیں جن کو فقیروالی سے ملحق گاﺅں میں نائب صوبیدار کی سربراہی میں فوجی اعزاز اور پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر جنازہ کے بعد سپرد خاک کردیا گیا ۔شہید کے تین بچیاں اور دو بچے ہیں ۔جنازہ میں علاقہ بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔اس موقع پر ان کے بھائی محمد افضل جو کہ خود بھی پاک فوج میں ملازم ہیں ان کا کہنا تھا کہ مرنا تو سبھی نے ہے ملک و قوم اور دین کے لیے شہادت کسی خوش نصیب کے حصے میں آتی ہے ان جیسے ہزاروں محب وطنوں کے باعث پاکستان دنیا کے نقشہ پر سربلند اور نمایاں ہے ۔ ان کے قریبی ساتھی اور کلاس فیلو طارق جاوید نے ان کے زندگی کے بارے میں کہا کہ شہید نہایت ملنسار خوش اخلاق ،باقاعدہ نماز کی ادائیگی کرنے والا دو ہفتہ قبل وہ چھٹی سے واپس گیا تو بھی اس نے کہا کہ اس کی خواہش ہے کہ اس کو اگر موت آئے تو شہادت کی ہو اللہ تعالیٰ نے اس کی دعا کو شرف قبولیت عطا فرمایا اور شہادت عطا فرمائی

ویڈیو دیکھنے کیلیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:2011-02-27

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر اقبال بیوروچیف ) بکرے چورکو گاﺅں کے دلیر چوکیداروں نے پکڑ لیا چور کی فائرنگ سے ایک چوکیدار زخمی ،چند دن قبل بھی انہی چوکیداروں نے ہائی وئے روڈ بلاک کرکے ڈکیتی کرنے والے ڈاکو کو خالی ہاتھوں پکڑ لیا تھا ،ان کی دلیری پر علاقہ کے طرف سے ان کو خراج تحسین ۔تفصیلات کے مطابق نواحی گاﺅں چک نمبر95سکس آر مبارک آباد پر محرم علی ساقی اور محمد یونس بطور چوکیدار ڈیوٹی انجام دیتے ہیں ۔گزشتہ شب چوروں نے فقیروالی سے نزدیک چک نمبر103 سے محمد افضل کے ڈیرے سے 30000 روپے مالیت کے بکرے چرائے اور مبارک باد بس سٹاپ پر انہی چوکیداروں نے روکنے پر مڈبھیڑ ہو گئی چوروں کی فائرنگ سے ایک چوکیدار محمد یونس زخمی ہوگیا مگر انہوں نے دلیری و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے چور کو نہیں چھوڑا جس پر اس کے دوساتھی بھاگ گئے ۔پکڑے جانے والے چور نے میڈیا کو بتایا کہ اس کا نام محمد ساجد ولد اللہ بخش ساکن چک 4 فورڈ واہ تحصیل چشتیاں ہے۔اس واقعہ سے تین روز قبل ہی انہی چوکیداروں نے ہائی پر ڈکیتی کرنے والے ڈاکوﺅں میں ایک کو پکڑ لیا تھا جس پر پولیس کام کر رہی ہے جو کہ بین الاضلاعی گروہ سے تعلق رکھتا ہے ۔اس گاﺅں کے درجنوں لوگو ں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان بہادری کا مظاہرہ کرنے والے چوکیداروں کو خصوصی انعام دیا جائے اور اس پسماندہ ترین علاقہ میں چوکیدارہ نظام ایک مربوط کر کے ان چوکیداروں کو اسلحہ کی فراہمی و لائسنس جاری کیا جائے جس سے جرائم میں خاطر خواہ کمی واقع ہو سکتی ہے ۔

ویڈیو دیکھنے کیلیے کلک کریں      

تاریخ اشاعت:2011-02-21

پولیس تھانہ فقیروالی کا منشیات فروشوں کے خلاف ایکشن ،بھاری مقدار میں شراب برآمد چالو بھٹی بھی پکڑ لی دو ملزمان پکڑے گئے ۔پکڑے جانے والے ملزمان میں مظہر حسین اور ابرار شیخ جبکہ دو محمد بوٹا ،عبد الغفور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے پولیس نے 20 لیٹر دیسی شراب قبضہ میں لیکر مقدمات درج کر دیے ۔اس ایچ او سید عباس شاہ کا کہنا تھا کہ میں ان منشیات کے اڈوں کو ختم کر کے ہی دم لو ں گا ۔
پولیس تھانہ فقیروالی نے ایورگولڈن لیف چائے کے فیلڈ آفیسر امتیاز احمد کی نشاندہی پر جعلی چائے بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ بنائی گئی نمبر دو چائے برآمد ایک ملزم دلداد گرفتار ،پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم نے ایک طرف تو حکومت کو ٹیکس کی مد میں نقصان پہنچایا تو دوسری طرف کمپنی کا بھی نقصان کیا ،ماہرین طب کا کہنا ہے کہ یہ مضر صحت چائے گردوں کے علاوہ دیگر جسمانی اعضاءکے نقصان کا باعث ہے ۔

تاریخ اشاعت:2011-02-21

ویڈیو دیکھنے کیلیے کلک کریں      ۔

فقیروالی واٹر سپلائی سکیم پر کام سست روی سے ہو رہا ہے ،ایک ماہ بعد نہر کی سالانہ بندہ سے قبل واٹر سپلائی سے شہر کو پانی کی نئی سکیم کے تحت سپلائی نہ ہونے سے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس جائیں گے ۔
بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے) فقیروالی کی آبادی لگ بھگ 70 ہزار نفوس پرمشتمل ہے۔شہر بھر میں پینے کے پانی کی سپلائی نہری پانی کے ذریعے کی جاتی ہے زمینی پانی مضر صحت ہے ۔اس علاقہ میں نہروں کی وارہ بندی اور سالانہ بندی ہوتی ہے یعنی ایک ہفتہ نہر وں میں پانی ہوتا ہے اور ایک ہفتہ نہیں ہوتا ۔ پانی سٹوریج کے لیے ڈگیوں کی گنجائش بہت کم ہے ۔محض چند دنوں کے لیے پانی ضرورت پوری کرتا ہے ۔سالانہ بندی کے اوقات میں ڈیڈھ ماہ سے دو ماہ تک شہر کو پانی نہیں ملتا اس وقت میں شہر کربلا کا نقشہ پیش کرتا ہے ۔فقیروالی کی واٹر سپلائی سکیم تکمیل کے آخری مراحل میں ہے مگر اس پر کام کی رفتار بہت ہی کم ہے جس کے باعث ایک ماہ بعد پیدا ہونے والی پانی کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے مرکزی انجمن تاجران کے صدر چوہدری محمد بشیر ،جنرل سیکریٹری جاوید مجید اور میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر ظفراقبال نے ٹی ایم اوسے بھر پور مطالبہ کیا ہے کہ پانی نہر کی سالانہ بندی سے قبل ڈگیوں تک پہنچایا جائے تاکہ شہری تکلیف دہ صورت حال سے بچ جائیں۔ اب حکومتی سطح پر دور دراز دیہات حتیٰ کہ چولستان جیسے علاقہ میں جہاں پانی کا میسر ہونا ایک دیوانے کا خواب ہی تھاوہاں بھی پانی پہنچ چکا ہے ۔ مگر 70 ہزار کی آباد ی کے لیے آدھی صدی گزرنے کے باوجود بھی پانی نہ ملنا ایک افسوس ناک مثال ہے ۔حالانکہ اس شہر کے تاجران ، انجمن چیمبر آف کامرس اور شہری متعدد اقسام کے ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔برس ہا برس سے حکومتیں بدلتی رہیں مگر اس شہر کی تقدیر نہ بدلی ۔

تاریخ اشاعت:2011-02-20

 بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف سے) کالعدم تنظیم کے دہشت گرد نصراللہ کو پولیس تھانہ سٹی کے ایس ایچ او اکمل بسراءنے بھاری نفری کے ہمراہ گرفتارکر لیا دہشت گرد کے سر کی قیمت حکومت پاکستان کی جانب سے پانچ لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی ۔تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی سرکل ہارون آباد خاور زمان لودھی نے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو دہشت گرد تنظیم کے اہم رکن نصراللہ ولد گل رﺅف قوم وزیر پٹھان سکنہ 266/HRکے بارے میں بتایا کہ اسے گزشتہ روز پولیس تھانہ سٹی کے عملہ نے گرفتار کر لیا ہے ۔نصراللہ کے خلاف ضلع بہاولنگرکے تھانہ جات فورٹ عباس ،منچن آباد ،میکلوڈ گنج میں مختلف سنگین نوعیت کے مقدمات 395و7AtA,302,324,109,34و189/186/324/353 درج ہیں اور پولیس کو انتہائی مطلوب تھا ۔اس نے جعلی شناختی کارڈ بنوایا ہوا تھا جس پر وزیرستان کا پتا درج تھا سال 2010میں حقانی نیٹ ورک خلیفہ صاحب کے بیٹے مولانا حقانی و ترابی کمانڈر کے پاس جا چکا ہے ۔ ایس ایچ او اکمل بسراءاور انکی ٹیم کو ضلع بھر کے عوامی حلقہ جات نے مبارکباد پیش کی ہے اور انکی پروموشن کا مطالبہ بھی کیاگیا ہے ۔

تاریخ اشاعت:2011-02-13

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف سے ) نہر سکس آر ،ون ایل اور ہائی وئے روڈ اور انگریزوں کے دور کی جرنیلی سڑکوںسے سرکاری درخت چور مافیا نے کروڑوں روپے کے قیمتی درختوں کا صفایا کردیا ہے ۔ان میں سے ایسے درخت بھی ہیں جن کی عمریں 100 سال کے لگ بھگ ہیں ۔تاریخی اعتبار سے 1921 میں ستلج ویلی پراجیکٹ کے تحت نہری نظام کا اجراءکیا گیا اسی وقت سے نہروں کے پشتوں کو مضبوط کرنے کے لیے یہ درخت لگائے گئے ۔پہلی درخت شماری1995-96 دوسری2005-6 میںکرائی گئی مگر اس کے بعد اس کو اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ۔فقیروالی ،کھچی والا ،اور یہ علاقہ چوری شدہ لکڑی کی پنجاب بھر میں ایک منڈی کی حیثیت اختیار کر چکا ہے ۔یہ علاقہ چونکہ بارڈر لائن پر واقع ہے اس لیے بھی درخت کاٹنا جرم ہے۔انگریزو ں کے دور کی جرنیلی سڑکوں پر جو درخت لگائے گئے وہ اسی وقت کے ہیں جن کی عمر وں کا تعین کرنا مشکل نہیں ہے ۔درخت چور مافیا نے ملی بھگت سے ان دور دراز سڑکوں ،شاہرات ،نہروں سے وسیع پیمانے پر درخت کی چوری نے عوامی حلقوں کو پریشان کردیا ہے دوسری طرف محکمہ جنگلات والوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سرکاری طور پر نہ تو کوئی فورس ہے اور سرکاری گاڑیاں اور نہ ہی ہتھیارجس کے باعث مسلح افراد کے ساتھ دوردراز علاقوں میں ان چوروں ڈاکوﺅں کے خلاف پیکار ہونے میں رکاوٹ پیش آرہی ہے ۔عوامی حلقوں نے کا کہنا ہے کہ ان درختوں کی کٹائی روکنے کے ساتھ ساتھ اس کرپٹ اور چور مافیا کے خلاف بھی آہنی ہاتھوں سے نپٹنے کی ضرورت ہے ۔اور ان بچ جانے والے درختوں کی ازسرنو شماری کرا کے ان کی حفاظت کا نظام درست کیا جائے ۔خادم اعلیٰ پنجاب نے نہر نائن پر درختوں کی کٹائی کی خبروں پر ایکش لیتے ہوئے کاروائی کی حکم دیا مگر عوامی حلقوں کا یہ کہنا ہے کہ تمام نہروں ،شاہرات اور جرنیلی سڑکوں کی حالت بھی اس نہر سے کم نہیں ان کی طرف بھی توجہ کی ضرورت ہے ۔

تاریخ اشاعت:2011-02-11

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے ) ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ کاکنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے سے انکار۔واٹر مینجمنٹ کے ہزاروں کنٹریکٹ ملازمین 30 جون2011 کو فارغ کرنے کا پروگرام۔ مستقل نہ کرنے اور تنخواہوں میں 50فیصد اضافہ نہ ہونے پر ملازمین کا14فروری سے احتجاجی مظاہروں ۔ دھرنے اورفیلڈ کا کام بند کر نے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار پنجاب واٹر مینجمنٹ NPIWایمپلائز ایسوسی ایشن کے نائب صدر سید عدنان شاہ نے فورٹ عباس میں " نیشنل پروگرام برائے اصلاح کھالہ جات " کے کنٹریکٹ ملازمین سے خطاب میں کیا ۔انہوں نے کہاکہ واٹر مینجمنٹ کے کنٹریکٹ ملازمین گزشتہ چھ سالوں سے کام کر رہے ہیں۔جن کو اس دوران نہ تو مستقل کیا گیا اور نہ ہی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیاگیا۔ان ملازمین نے جنگی بنیادوں پر کام کر کے اس پروگرام کو کامیاب کیا اورصرف چھ سالوں میں 20,109کھالوں کی پختہ تعمیر کروا کر ایک نیا ریکارڈ بنایا ہے مگر افسوس کہ ہمیں مستقل کر نے کا کسی کو احساس نہیں ہے۔ہم نے اپنی آواز وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف تک پہنچا نے کی خاطر پنجاب اسمبلی کے سامنے تین بار احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے مگر ایوانوں میں بیٹھے ہوئے حکمرانوں نے ہماری کوئی آواز نہیںسنی۔ ہم نے اب 14فروری سے احتجاجی مظاہروںکا سلسلہ شروع کر رہے ہیں اور فیلڈ میں کام بند کر دیاہے۔ اگر ہمیں جلد از جلد مستقل نہ کیا گیا تو احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ ملازمین کی مستقلی تک جاری رہے گا۔ واٹر مینجمنٹ NPIWایمپلائز ایسوسی ایشن بہاول نگر کے ضلعی جنرل سیکرٹری غلام مصطفی تبسم نے کہا موجودہ حالات میں جہاں مہنگائی میں 300فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔وہاں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافی نہ کر نا ملازمین کے سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں میں پچھلے چار سالوں میں کوئی اضافی نہیں کیا گیا ہے۔ میڈیا سیکرٹری محمد عرفان حیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ واٹر مینجمنٹ کے کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کے لئے ہم نے ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ سے27جنوری کو ملاقات کی تھی۔مگر ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ نے ہمیں کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔اور نہ ہی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کی حامی بھری ہے ۔جس سے لگتا ہے کہ کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے میں ڈی۔جی واٹر مینجمنٹ مخلص نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا ہم لوگ پڑھے لکھے اورٹیکنیکل مہارت والے لوگ ہمیں ہیں ۔حکومت کو ہمارے ہنر سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہے۔اور کھالوں کی اصلاح کے پروگرام کو 30فیصد سے بڑھا کر 50فیصد کیا جائے اور میسر پانی کی زیادہ سے زیادہ بچت کر کے ملکی زرعی پیداوار میں مزید اضافہ کیاجائے

تاریخ اشاعت:2011-02-09

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف ) کروڑوں کے سرکاری درختوں کی چوری و کرپشن کی تحقیقات ،وزیر اعلیٰ پنجاب کی تحقیقاتی ٹیم کی سفارش پر ڈی آئی جی ویلفیئر پولیس ذوالفقار چیمہ ، ڈی آئی جی ہمریش خان ،اور راجہ ریاض خالد چیف کنزرویٹو شمالی علاقہ جات پر مشتمل اعلیٰ سطحی ٹیم کا متاثرہ علاقہ کا صحافیوں کے ہمراہ دورہ قومی کرپشن بے نقاب کرنے پر صحافیوں کو خراج تحسین ،ذمہ داروں کے خلاف بھر پور کاروائی کی جائے گی ، بد حواس سابق بلاک آفسرمحمد اسلم کرپشن بے نقاب کرنے والے صحافیوں سے الجھ پڑا کیمرہ چھننے کی کوشش، تفصیلات کے مطابق نہر نائن آرکے درختوں کی بڑے پیمانے پر چوری و کرپشن کی خبریں قومی میڈیا پر شائع ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈی سی او بھاولنگر کو فوری رپورٹ کرنے کا حکم دیا ،ڈی سی او نے ڈی او آر عبدالسلام اور ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت بھاولنگرکو تحقیقات کا حکم دیا جنہوں نے اپنی رپورٹ میں اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔جس پر وزیر اعلیٰ نے ذوالفقار علی چیمہ ڈی آئی جی پولیس کی سربراہی میں ،ڈی آئی جی ویلفیئر ہمریش خان ،راجہ ریاض خالد چیف کنزرویٹونارتھن زون کو تحقیقات کا حکم دیا جنہوں نے نوید گلزیب چوہدری ، اور ضلع بھر کے سینئر صحافی محمد یٰسین انجم کے ہمراہ نہر نائن آر کا سروئے کیا اس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام صورت حال کا بغور جائزہ لیا اور موقع ملاحظہ کیا ہے ۔جس کے مطابق صرف نہر32 کلومیٹرطویل نائن آرسے غائب ہونے والے درختوں کی تعداد 2524 ہے ۔جن کی مالیت کروڑوں میں بنتی ہے ۔ٹیم نے محمدیٰسین انجم ،اور نوید گلزیب چوہدری کو خراج تحسین پیش کیا اور بطور خاص مثبت قومی صحافت کرنے پر سراہا۔ اس میں ملوث اہلکار رینج رشید احمد ،بلاک آفیسر محمد رفیق ،فاریسٹ گارڈ حافظ محمد خالد ،امیر علی کے خلاف بھر پور کاروائی کی یقین دہانی ۔محکمہ انہار بھی عرصہ دراز سے خاموش تماشائی بنا ہوا تھا ۔اعداد وشمار کے مطابق 1921 میں ستلج ویلی پراجیکٹ کے تحت نہری نظام کا اجراءہوا اور1930 میں یہ مکمل ہوا ۔نہری پشتوں کو مضبوط کرنے کے لیے دونوں اطراف تین سے چارلائینیں درختوں کی لگائی گئی تھیں ۔محکمہ انہار کے قوانین کے مطابق نہروں کے کناروں سے درخت ان کی شاخیں اور گھاس تک کاٹنے پر پابندی ہے جس کی باقاعدہ سزا اور جرمانہ ہے ۔پہلی مرتبہ محکمہ انہار نے درختوں کی شماری 1995-96 کو کرائی اس کے بعد 2005-6 میں اس کو اپ ڈیٹ کیا گیا اب ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ ان بچ جانے والے درختوں کی درخت شماری از سرنو کی جائے اور کاٹے گئے درختوں کی جگہ پر نئے درختوں کو لگایا جائے ۔
 

تاریخ اشاعت:2011-02-06


بھاولنگر (ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف )پنجاب کے سب سے بڑے ٹمبر مافیا کرپشن سیکنڈل کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے فوری نوٹس لے لیا۔ اور

DCO

بہاولنگر عامر جان کو 12گھنٹے کے اندر اندر 60کروڑ کی سرکاری لکڑی چوری کرنے کے بارے میں تحقیقات کرکے رپورٹ بھجوانے کا حکم دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق فورٹ عباس کے دودھلاں جنگل اور نہر9-Rسے 57کروڑ روپے کی قیمتی لکڑی محکمہ جنگلات کی ملی بھگت سے ٹمبر مافیا نے کاٹ کرفروخت کردی۔

DCO

عامر جان کی ہدایت پر

DOR

عبدالسلام عارف شواہد اکھٹا کرکے تحقیقات کرنے کے لیے موقع پر پہنچ گئے۔ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر شیخ لیاقت گلزار کی موجودگی میں انکوائری آفیسر نے جب ریکارڈ ملاحظہ کیا تو ایک آر۔ڈی کے درمیان 24درختوں میں سے 21درخت غائب پائے گئے۔ اور محکمہ نے اپنا ریکارڈ لیڈ پنسل (کچی پنسل) سے مرتب کررکھا تھا۔ ایک اور آر۔ڈی چیک کرنے کے بعد انکوائری آفیسر سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ درختوں کی چوری ثابت ہوگئی ہے۔اور اس کی مالیت کروڑوں تک پہنچ سکتی ہے۔ عبدالسلام عارف انکوائری آفیسر نے نہر

R9

اور دودھلاں جنگل کا معائنہ کرنے کے بعد

DDO

آفس فورٹ عباس میں بیٹھ کر ٹمبر کرپشن سیکنڈل کی رپورٹ مرتب کی۔ اس موقع پر چیف کنزرویٹر جنوبی پنجاب محمد ارشد علی پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے پنجاب کے سب سے بڑے ٹمبر مافیا کرپشن سیکنڈل کے بارے میں بتانے سے انکار کردیا۔لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ محکمہ جنگلات کے آفسران اور اہلکار ہمیشہ سول کپڑوں میں اپنی ڈیوٹی پر حاضر ہوتے ہیں۔ اور انہوں نے اپنی سرکاری ڈیوٹی کے دوران اپنی وردی نہیں پہنی۔ کل جب وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے بجھوائی گئی انکوائری ٹیم انکوائری کے لیے پہنچی تو تب محکمہ کے اہلکار وردی پہنے ہوئے نظر آئے رینج آفیسر فورٹ عباس عبدالرشید پھر بھی سول کپڑوں میں ملبوس تھے۔ اور انہوں نے سول کپڑوں میں وزیراعلیٰ کی تحقیقاتی آفیسر کو اپنا تعار ف کروایا۔ معلوم ہوا ہے کہ پنجاب کے سب سے بڑے ٹمبر کرپشن سیکنڈل کی تحقیقات سے بچنے کے لیے محکمہ جنگلات فورٹ عباس نے محمد اسلم ریٹائرڈاہلکار محکمہ جنگلات کی خدمات حاصل کرلیں۔ جو ریکارڈ مرتب کررہا ہے۔ تاکہ انکوائری محکمہ کے حق میں ہو۔ریکارڈ پیش کیا جاسکے۔ گزشتہ روز جب وزیراعلی کی ٹیم کے سامنے ریکارڈ پیش کیا تو وہ لیڈ پنسل (کچی پنسل) سے مرتب شدہ تھا۔ سرکاری روول کے مطابق کوئی بھی ریکارڈ لیڈ پنسل (کچی پنسل )سے مرتب نہیں کیا جاسکتا۔ محکمہ جنگلات نے کچی پنسل سے ریکارڈ مرتب کرکے ایک اور قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ تاکہ کچی پنسل سے مرتب کردہ ریکارد کو جب چاہے اپنی حمایت میں تبدیل کیا جاسکے۔ ڈی سی او بہاولنگر عامر جان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں روپے کے درخت چوری کرنے کے سیکنڈل میں جو بھی سرکاری آفیسر و آہلکار اور بھی لوگ اس میں ملوث پائے گئے ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اور میرٹ کے مطابق انکوائری کا فیصلہ کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی طرف سے پنجاب کے سب سے بڑے ٹمبر مافیا کرپشن سیکنڈل کی فوری تحقیقات کا حکم دینے پر علاقہ بھر کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔کہ خادم اعلیٰ پنجاب نے فوری تحقیقات کا حکم دے کر اہل علاقہ کے دل جیت لیے۔کرپشن سیکنڈل کے مدعیان عبدال خان اور لال خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

تاریخ اشاعت:2011-02-06

تاریخ اشاعت:2011-02-04

پنجاب کے سب سے بڑے ٹمبر مافیا کرپشن سیکنڈل کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے فوری نوٹس لے لیا۔ اور

DCO

بہاولنگر عامر جان کو 12گھنٹے کے اندر اندر کروڑوں کی سرکاری لکڑی چوری کرنے کے بارے میں تحقیقات کرکے رپورٹ بھجوانے کا حکم دیا ہے۔ فورٹ عباس کے دودھلاں جنگل اور نہر9-Rسے 57کروڑ روپے کی قیمتی لکڑی محکمہ جنگلات کی ملی بھگت سے ٹمبر مافیا نے کاٹ کرفروخت کردی۔

DCO

عامر جان کی ہدایت پر

DOR

عبدالسلام عارف تحقیقات کرنے کے لیے موقع پر پہنچ گئے۔ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر شیخ لیاقت گلزار کی موجودگی میں انکوائری آفیسر نے جب ریکارڈ ملاحظہ کیا تو ایک آر۔ڈی کے درمیان 24درختوں میں سے 21درخت غائب پائے گئے۔ اور محکمہ نے اپنا ریکارڈ لیڈ پنسل (کچی پنسل) سے مرتب کررکھا تھا۔ ایک اور آر۔ڈی چیک کرنے کے بعد انکوائری آفیسر سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ درختوں کی چوری ثابت ہوگئی ہے۔اور اس کی مالیت کروڑوں تک پہنچ سکتی ہے۔ عبدالسلام عارف انکوائری آفیسر نے نہر-

R9

اور دودھلاں جنگل کا معائنہ کرنے کے بعد

DDO

آفس فورٹ عباس میں بیٹھ کر ٹمبر کرپشن سیکنڈل کی رپورٹ مرتب کی۔ اس موقع پر چیف کنزرویٹر جنوبی پنجاب محمد ارشد علی پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے پنجاب کے سب سے بڑے ٹمبر مافیا کرپشن سیکنڈل کے بارے میں بتانے سے انکار کردیا۔ معلوم ہوا ہے کہ پنجاب کے سب سے بڑے ٹمبر کرپشن سیکنڈل کی تحقیقات سے بچنے کے لیے ہاتھ پاﺅں مارنے شروع کردیے ہیں۔ تاکہ انکوائری محکمہ کے حق میں ہو۔گزشتہ روز جب وزیراعلی کی ٹیم کے سامنے ریکارڈ پیش کیا تو وہ لیڈ پنسل (کچی پنسل) سے مرتب شدہ تھا۔ سرکاری طریقہ کار کے مطابق کوئی بھی ریکارڈ لیڈ پنسل (کچی پنسل )سے مرتب نہیں کیا جاسکتا۔ محکمہ جنگلات نے کچی پنسل سے ریکارڈ مرتب کرکے ایک اور قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ تاکہ کچی پنسل سے مرتب کردہ ریکارد کو جب چاہے اپنی حمایت میں تبدیل کیا جاسکے۔ ڈی سی او بہاولنگر عامر جان نے ٹیلی فونک موقف میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں روپے کے درخت چوری کرنے کے سیکنڈل میں جو بھی سرکاری آفیسر و اہلکار یا دیگر مافیا کے بھی لوگ اس میں ملوث پائے گئے ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اور میرٹ کے مطابق انکوائری کا فیصلہ کیا جائے گا

ویڈیو دیکھنے کیلیے کلک کریں      ۔

بھاولنگر(ڈاکٹر ظفراقبال بیوروچیف سے ) اگر ٹیکنالوجی ،مال و دولت ظاہری آسائشوں میں ہی سکون ہوتا تو دنیا اتنی بے سکون کیوں ہوتی ،سکون صرف اللہ کے ذکر اور قرب میں ہے ، اولیاءاللہ کی تعلیمات سے دوری اور ظاہری نمود و نمائش نے انسانیت کو تباہی کے دہانے پر لا کر کھڑا کردیا ہے ،برصغیر پاک و ہند میں اسلام کی شمع اولیاءاللہ کے ذریعے پھیلی اب پھر خانقاہوں سے نکل کر اولیاءاللہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ،بین الاقومی روحانی سکالر پیر سید عابد حسین شاہ آف چورہ شریف کی نمائیندہ سے خصوصی بات چیت ۔انہو ں نے مزید کہا تباہ کن ملکی حالات کو درست کرنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ ہم اولیاءاللہ کی سچی تعلیمات کے ذریعے اللہ کے ذکر سے اپنا باطن پاکیزہ کریں ۔کیونکہ ظاہری تمام وسائل محض ظاہری سکون فراہم کرتے ہیں مگر حقیقی سکون اللہ کے ذکر اور باطن کی پاکیزگی سے حاصل ہوگا جو کہ بے سکون معاشرہ میں سکون کی فراہمی کا ضامن ہے ۔انہوں نے فرمایا کہ جب تک ہم اولیاءاللہ کی تعلیمات پر عمل پیرا رہے بے سکونی بھی ہم سے دور رہی اب ہم نے ان تعلیمات کو عملی طور پر ماننے سے روگردانی کر دی ہے جس کا نتیجہ معاشرتی بگاڑ ،بے راہروی ،اور قتل و غارت گری کی صورت میں ہم دیکھ رہے ہیں ۔اسلام عمل کا نام ہے اور حج کے دوران یہ بات عملی طور پر منوائی گئی ہے انسان تو اس کائنات کی اعلیٰ ترین تخلیق ہے یہاں پر اسلام توکسی چیونٹی ،تک کو مارنے کی بھی اجازت نہیں دیتاہے اور بے گناہ معصوم انسانوں کو نا حق قتل کرنے کا سبق ہمارے مذہب بلکہ دنیا کے کسی مذہب کا نہیں ہے ،جو ایسا کرتے ہیں وہ اپنے مذہب کا پتہ کریں کہ کونسا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے فرمایا کہ ہر دور میں صوفی ازم کو مٹانے کی ہر کوشش ناکام ہی ہوئی ہے ۔اولیاءاللہ کو رب کائنات نے عزت دی ہے تو ہم ان کی عزت کو گھٹا نہیں سکتے ۔اولیاءانسان کے اندر منفی جذبات کو مثبت جزبات میں تبدیل کر کے معاشرہ کا کارآمد انسان جو کہ اللہ تعالیٰ کی محبت میں زندگی گزارے بنادیتا ہے ۔جس سے کسی کو دکھ ممکن ہی نہیں ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اب اولیاءاللہ کو خانقاہوں سے نکل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔اور ایک بار پھر محبت و اخوت ،ایثار کا عمل نمونہ اس ملک کو بنانا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرہ میں اللہ کریم کے شکر گزار ہونے کی بہت کمی واقع ہو رہی ہے جو اللہ کی رحمت سے دور کر رہی ہے ۔

تاریخ اشاعت:2011-02-01

بھاولنگر (ڈاکٹر ظفر بیوروچیف سے) نہری وارہ بندی کے تحت اپنی باری کے باوجود پانی کی عدم فراہمی پر نواحی گاﺅں 50فور آر کے سینکڑوں کاشتکاروں کا احتجاج،نہری پانی کے ایشو پر نا انصافی کی شدید مزمت ،احتجاجی کاشتکاروں نے کہا کہ سالانہ نہرہ بندی 15دسمبر کو ہوئی اور بندی کے خاتمہ کے بعد سب سے پہلے نمبر پر نہر فور آر کو پانی فراہم کیا جانا تھا لیکن 50کے کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں پانی نہیں دیا گےا اور باقی سب نہروں کو پانی فراہم کر دیا گیا۔احتجاجی کاشتکاروں نے کہا کہ نہر فور آر نہ صرف فصلوں کو پانی فراہم کرتی ہے بلکہ شہر ہارون آباد کی واٹر سپلائی سکیم کو بھی اسی نہر سے منسلک کیا گیا ہے ۔کاشتکاروں نے اعلیٰ حکام سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔احتجاج مکمل پر امن رہا

ویڈیو دیکھنے کیلیے کلک کریں      

بھاولنگر(بیوروچیف ) پولیس تھانہ فقیروالی نے سات سال قبل دوہرے اندھے قتل کا سراغ لگا کرایک ملزم لاہور سے گرفتار ،جائیداد کے تنازعہ کی وجہ سے ملوث کیا گیا ہے ملزم کا موقف ،تفصیل کے مطابق نواحی گاﺅں 148 سکس آر میں سات سال قبل پٹرول ایجنسی سے پٹرول لینے کے بہانے دو نامعلوم موٹر سائیکل سوارو ں نے اایجنسی مالک محمد منیر اور اس کے بھتیجے محمد آصف کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا مقتول کے حقیقی بھائی محمد اکرم کے درج کرائے گئے مقدمہ میں کسی کو نامزد نہ کیا تھا پولیس تھانہ فقیروالی نے اس دوہرے قتل میں ملوث ایک ملزم الیاس ولد نزیر بھٹی ساکن89 فائیو آر کے ساکن کو لاہور سے ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا ہے ملزم نے بتایا کہ اس کو ناحق اس قتل میں ملوث کیا گیا ہے کیونکہ تنازعہ جائیداد کا تھا جس کے باعث اس پر یہ الزام لگایا گیا ہے ۔

صفحہ نمبر:-04-02-01

 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise Guest book Privacy Policy Contact us   Disclaimer Terms of Usage Our Team