اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-nazim.rao@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔19-05-2011

پاکستان چین کارڈ ضرور کھیلے

کالم----------ایم ناظم راوﺅ

پاکستان وزیراعظم یوسف رضا گیلانی صاحب چین کے دورے پر گئے ہیں چین کے دورے میں مختلف قسم کی ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد مثبت نتائج اور بیانات سامنے آئے ہیں۔پاکستان کے قدیم دوست چین نے ہر دور میں پاکستان کی مدد کی ہے اب جبکہ ایبٹ آباد آپریشن کے بعد گھمبیر صورتحال کا سامنا ہوا ہے تو چین نے واقعی عالمی سطح پر پاکستانی موقف کی تائید کی ہے۔اسامہ کے بعد کی تمام صورتحال میں اچھی راہ یہی تھی کہ ہمیں اگلے تمام اتحاد امریکہ کی بجائے چین سے کرنا ہونگے کیونکہ امریکہ خطے میں بھارت کو زیادہ سپورٹ کرتا ہے چونکہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے اور دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے اس لئے ہمیں چین کیساتھ مضبوط دفاعی ،معاشی،بلکہ میرا تو یہ کہنا ہے کہ معاشرتی ہرقسم کے تعلقات کو پروان چڑھانا چاہےے۔خطے میں اس وقت اس نئے اتحاد کی ضرورت ہے جو ایران،افغانستان،پاکستان اور چین پر مشتمل ہو ہم اسی اتحاد کی ذریعے نام نہاد دہشت گردی کی جنگ سے بچ سکتے ہیں ۔صدر آصف علی زرداری کے دورہ روس کا بھی خیر مقدم کریں گے اور ایسا لگتا ہے کہ اسامہ کی ہلاکت کے بعدہمارے حکمرانوں نے سمجھ لیا ہے کہ امریکہ کیساتھ زیادہ دیر تک نبھا نہیں ہو سکتا ہے۔امریکہ کیساتھ ہماری دوستی کا آغاز نواب لیاقت علی خان کے دور سے ہوا تھا جب روس نے باقاعدہ سرکاری طور پر پاکستانی وزیراعظم کو دعوت دے رکھی تھی اور لیاقت علی خان صاحب روس نہ گئے جبکہ امریکہ میں موجود فقط پاکستانی سفیر کے کہنے پر وزیراعظم خان وہاں چلے گئے تھے تب سے آج تک ہم نے امریکی مفادات کی نگہبانی کی ہے۔آزادی سے لے کر آج تک ہمیں اگر کوئی مخلص دوست ملا ہے تو وہ صرف چین ہے باقی سوائے ایران کے اور کوئی مسلمان ملک بھی ہماری مدد نہیں کر سکے گا اس کی وجہ ہے کہ مسلمان ممالک دوریوں پر موجود ہیں دوسری وجہ مسلمانوں میں کوئی لیڈرشپ ہی موجود نہیں اس لئے پاکستان کو آگے بڑھ کر کچھ نیا کرنا ہوگا۔
ایبٹ آباد آپریشن کے بعد جنگ کے بادل منڈلانے لگے کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم جنگ لڑنے کے قابل نہیں ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے ہم مار بھی سکتے ہیں اور ملک و قوم کی خطرہ مر بھی سکتے ہیں۔چین نے ہماری دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی قربانیوں کو بھلایا نہ جائے اور چینی وزیر خارجہ سے امریکہ کو بھی یہ پیغام بھجوا دیا ہے۔اب ہمیں ضرورت ہے کہ امریکہ کی طرف سے سرحدوں کی پامالی پر بڑا ایکشن لیا جائے تاکہ کسی دوسرے کو ایسی جرات کرنے کا موقع نہ ملے اور رہی بات پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردی کے متعلق تو میں نہیں سمجھتا کہ کوئی اصل نظریاتی طالبان پاکستان پر حملہ بھی کرے گا ایسے شواہد ملے ہیں کہ جن سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے ۔ممبئی میں ایک ہوٹل میں تھوڑے سے بندے مر جائیں تو بھارت پاکستان پر حملہ کی ناپاک کوشش کرتا ہے اور پاکستان میں میں سینکڑوں ایسی کارروائیاں ہوں اور پاکستان والے امن پسند بن کر صرف احتجاج سے کام چلاتے ہیں ۔دنیا کی کوئی بھی قوم ہو اگر وہ جنگ نہ کرے گی تو اپنی بقاءکو قائم نہیں رکھ سکتی جنگ ایک امتحان ہوتی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ جینا کس نے ہے اور مرنا کس نے ہے!بھارت نام نہاد سیکولر بن کر بھی مذہب کی بنیاد پر کارروائیاں کرتا ہے اور امن کے نام بدامنی پھیلاتا ہے ۔بھارت جیسا ملک جس سے اپنا وجود سنبھالا نہیں جاتا وہ دنیا میں امن کیسے قائم کرے گا بھارت کے اندر جگہ جگہ فسادات روزانہ کا معمول ہے قصہ مختصر یہ کہ بھارت امریکہ اتحادی ہیں اور خطے میں امن کا باجا بجانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اب پیچھے رہا پاکستان تو پاکستان کو چاہےے کہ چین کو ساتھ ملا کر ڈرون حملوں وغیرہ کے خلاف کاروائی شروع کرے تاکہ شمالی وزیرستان میں موجود ہمارے بھائیوں کے دلوں سے ڈر و خوف دور ہو کیونکہ ڈرون حملوں کا خوف کیا ہے یہ تو وزیرستان والے سمجھ سکتے ہیں اور اگر دو منٹ کےلئے فرض کر لیں کہ آپ کو پتہ چل جائے کہ ایک گھنٹے کے بعد ایک بم آپ کے گھر پر گر جائے گا تو آپ پر کیا گزرے گی ؟۔۔۔۔۔۔بس کچھ ایسا ہی حال وزیرستان والوں کا ہے اگر ڈرون بم نہ بھی گریں تو اُن کو ڈرون حملوں کا خوف بھی مرنے تک لے جا سکتا ہے۔ناقابل سمجھ بات ہے کہ ایران ایٹمی طاقت کا مالک نہ ہونے کے باوجود بھی امریکہ کو آنکھیں دکھاتا ہے تو ہم الحمداللہ ایٹمی پاور بھی ہیں اور دنیا کی اہم ترین فوج بھی ہمارے پاس ہے تو ہم کیوں امریکہ سے ڈر ڈر کے جیتے ہیں بے شک پاکستان اور امریکہ دفاعی نقطہ نظر سے زمین و آسمان کا فرق رکھتے ہیں مگر کیا ہم کچھ بھی نہیں؟ان مشکل حالات میں عالمی سطح پر میڈیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان چین کارڈ کھیل رہا ہے تو ضرور کھیلنا چاہےے اب اگر کارڈ نہ کھیلے گئے تو پھر پاکستان کا وجود خطرے میں ہو جائے گا۔خدارا ملک کی عوامی پکار کر سمجھ بے دھڑک کارروائی کی جائے تاکہ ملک سے بدامنی اور بری کا خاتمہ ہو سکے۔
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved