اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-  03336923115

Email:-qasima23@yahoo.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔23-05-2011

ویل ڈن میاں شہباز شریف قوم آپ کے ساتھ ہے۔

کالم ۔۔۔------------ قاسم علی


آخر کار وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ایبٹ آباد آپریشن کے رد عمل کے طور پرآئندہ کسی بھی غیر ملک سے امداد نہ لینے کا اعلان کردیا ہے اور اسی ضمن میں امریکہ کی طرف سے صھت ،تعلیم اور سالڈ مینجمنٹ کے سلسلے میں ملنے والی 23کروڑ ڈالر کی اس امداد کو ٹھکرانے کے ساتھ ساتھ امریکہ کے ساتھ چلنے والے چھ معاہدوں کو بھی منسوخ کردیا ہی۔ جمعہ 20مئی کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے اُن کا خطاب واقعی ایک شیر کی للکار معلوم ہو رہا تھا انہوں نے کہا ''ہمیں حقیقی آزادی اور معاشی ترقی کیلئے اغیار سے بھیک مانگنے کی پالیسی کو ترک کرنا ہو گا اگر ہمیں عزت و وقار کے ساتھ زندہ رہنا ہے توہمیں اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہو گا،امریکہ نے ایبٹ آباد آپریشن کر کے ہماری قومی غیرت کو للکارا ہے آئندہ ہر گِز امریکی امداد نہیں لیں گی،غیر ترقیاتی اخراجات کم اورنئے وسائل پیدا کر کے دنیا کواپنے پائوں پر کھڑا ہو کے دکھائیں گی'
آکرِ کار میاں شہباز شریف نے وہ غیرتمندانہ فیصلہ کر ہی ڈالا جس کا انتظار پاکستانی عوام ایک طویل عرصے سے کر رہی تھی اور اس بات میں کسی قسم کے شک کی گنجائش بھی نہیں کہ اگرزیادہ نہیں صرف دس سال قبل ہی کا ریکارڈ دیکھا جائے جب امریکہ نائن الیون کے ڈرامے کے بعد ایک پاگل سانڈھ کی طرح افغانستان پر چڑھ دوڑا تھااور ایک امریکی ایلچی ہمارے کمانڈو صدر سے پوچھ رہا تھاکہ'تم ہمارے ساتھ ہو یا خلاف،اور یاد رکھو کہ ساتھ ہونے کی صورت میں تمھارا مسئلہ کشمیر حل اورایٹمی پروگرام ہمیشہ کیلئے محفوظ ہو جائے گا ہم تمھارے لئے دودھ اور شہد کی نہریں جاری کر دیں گے اور اگر خلاف ہوئے تو ہم تمہیں پتھر کے دور میںپہنچا دیں گی'کاش اُس وقت یہ بزدِل ڈکٹیٹرقومی مفاد کے پیشِ نظر ایسا ہی فیصلہ کرلیتا تو نہ تو آج مسئلہ کشمیر یوں سسک رہا ہوتا اور نہ ہی ڈرون حملے ہمیں پتھر کے دور میں پہنچانے کا سامان کرتے ۔سچ کہا تھا ہنری کسنجرنے کہ ''آپ امریکہ کے دشمن بن کر تو زندہ رہ سکتے ہیں دوست بن کر نہیں ''
خیر بات ہو رہی تھی میاں شہباز شریف کے انقلابی اور دلیرانہ فیصلے کی جس کی اگر دیگر صوبے اور مرکز بھی تقلید کرتا ہے اور پوری حکومتی مشینری غیر ترقیاتی اور غیر ضروری اخراجات کو کم کرتے ہوئے خودداری اور حقیقی آزادی حاصل کرنے کا مصمم ارادہ کر لیتی ہے تو ہماری زندہ دِل قوم بھی اِس کارِ خیر میںاپنی حکومت سے پیچھے نہیں رہے گی اور
روکھی سوکھی کھا کر بھی ان غلامی کی مکروہ زنجیروں کو توڑنے کیلئے تیار ہو جائے گی۔میں یہاں اِس طویل تاریخ کا تذکرہ کرنا ضروری نہیں سمجھتا کہ اِس سے ہر کوئی واقف ہی
کہ امریکہ ہر اُس ملک اور شخصیت کو اپنے مخصوص صیہونی مقاصد کیلئے استعمال کرتااور اس کی رگوں میں اُس وقت تک اپنے خونی پنجے گاڑھے رکھتا ہے جب تک اس کے جسم سے لہو کا آخری قطرہ تک موجود رہتا ہے ۔کیا اس حقیقت کو ثابت کرنے کیلئے یہ جان لینا کافی نہیں کہ دہشتگردی کے خلاف نام نہاد جنگ میں250ارب ڈالر
جھونکنے والے امریکہ نے اس جنگ میں اپنے

front line state

پر جو کہ 56ارب ڈالر کا مقروض ہے کتنے ڈالر خرچ کئے ؟اور وہ امریکہ جس نے اکیلے اسامہ
بن لادن کو گرفتار کرنے کیلئے 35ارب ڈالر اُڑا دئیے اس نے پاکستان کی ڈوبتی معیشت کو کتنے ارب ڈالر کا سہارا دیا ؟اور وہ امریکہ جو افغانستان میں اپنی بقا کی جنگ
پر سالانہ 100ارب ڈالر سے زائد خرچ کر رہا ہے اپنے اہم ترین اتحادی جس کی ''لاجسٹک سپورٹ ''کے بغیر امریکہ ایک مہینہ بھی و ہاں نہیں ٹِک سکتااس کو آئے روز کے بجلی،گیس پٹرول اورخوراک کے بحرانوں سے نکالنے کیلئے کتنی اِمداد دے رہا ہے ؟قارئین نے اِن مختصر سے اعداد و شمارسے ہی اندازہ لگا لیا ہو گا کہ پاکستان کیلئے آئی
روز دیرینہ اتحادی اور سچے دوست کا راگ الاپنے والا امریکہ اگر واقعی اپنے قول میں سچا ہوتا تو وہ اِس صلیبی جنگ پر اٹھنے والے کل اخراجات کا فقط 5%ہی پاکستان پر خرچ کرتا تو نہ صرف پاکستان آج تمام قرضوں سے نجات حاصل کر چکا ہوتا بلکہ اس کا شماربھی خوشحال ممالک میں ہوتاجب کہ ہوا یہ کہ جس وقت پاکستان یہ پرائی جنگ لڑتے لڑتے تھک ہار کر (معاشی طور پر)گرگیا تو امریکہ نے بجائے اس کو سہارا دینے کے اسی

mf

اور

orld bank

کے گِدھوں کے سامنے ڈال دیا تاکہ رہی سہی کسر وہ نکال لیں۔ کیا یہ اعدادوشمار ہمیں چیخ چیخ کر یہ نہیں بتارہے کہ ہمارے کٹھ پتلی حکمران چند ٹکوں کی خاطرجس امریکہ کو ہمارے سامنے مسیحا بنا کرپیش کرتے رہتے ہیں دراصل وہی ہمارا سب سے بڑا قاتل ہی،اور امریکی امداد کے وہ چند لقمے جنہیں ہم نے امرت سمجھ رکھا ہے حقیقت میں غلامی کا وہ طوق ہیں جن کے عوض قوموں کی آزادی سلب کر لی جاتی ہی۔ ایسے میں میاں شہباز شریف کی طرف سے غیر ملکی امداد نہ لینے کا نعرہ ء مستانہ بے شک قوم کی وہ آواز ہے جو سننے کیلئے قوم کے کان برسوں سے ترس رہے تھی۔اور ہم میاں صاھب سے یہ بھرپور امید رکھتے ہیں کہ وہ کسی بھی صورت میں اپنے اس عزم کوکمزور نہیں ہونے دیں گے اور قوم کو حقیقی آزادی و خود مختاری کی اُس منزل تک پہنچاکر دم لیں گے جس کا خواب قائد و اقبال نے دیکھا تھا ۔
 

 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved