اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-1-514-970-3200 

Email:-jawwab@gmail.com
 

تاریخ اشاعت:۔03-06-2011

پاک افغان سرحد پر جھڑپیں
 
سی آئی اے کے دہشت گرد ریمنڈ ڈیوس کی لاہورمیں دہشت گردی کی واردات میں رنگے ہاتھوں گرفتاری کے بعد پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت نے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری پاکستان کے لیے دوسرا نائن الیون بن گیا۔ نائن الیون کے بعد امریکی قیادت نے جنرل پرویزمشرف سے سوال کیا تھا کہ بتاو تم ہمارے ساتھ ہو یا ہمارے دشمنوں کے ساتھ۔ جنرل پرویزمشرف نے امریکیوں کی دھمکی میں آکر پاکستان کی آزادی اور خودمختاری سے دستبرداری اختیارکرلی۔ نام نہاد دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ میں پاکستان کو اپنا اتحادی قراردینے کے باوجود دہشت گردی کا سرپرست قراردیتا رہا۔ دہشت گرد ریمنڈ ڈیوس کو رہاکرانے کے بعد سی آئی اے نے 2 مئی کو ایبٹ آباد کے ایک کمپاونڈ میں یک طرفہ فوجی کارروائی کا ڈراما صرف اس لیے کیاکہ وہ پاکستان کے کمزور اوربدعنوان حکمرانوں کے لیے نیا نائن الیون تخلیق کرے۔ جس طرح جنرل پرویزمشرف نے امریکا سے نائن الیون کی شہادتوں کے بارے میں سوالات نہیں کیے اور سی آئی اور پنٹاگان کی تیارکردہ فرد جرم کو قبول کرلیا‘ یہی عمل جنرل پرویزمشرف کی جانشین سیاسی وفوجی قیادت نے کیا۔ حالانکہ اس عرصے میں افغانستان میں امریکی جنگی مشین کی دہشت تحلیل ہوچکی ہے۔ اب تو امریکی ذرائع ابلاغ بھی کہنے پر مجبورہوگئے ہیں کہ امریکا افغانستان کی جنگ ہارچکاہے۔ افغانستان کی جنگ کی آگ بھڑکانے والے جارج بش کے جانشین اور اوباما کے حریف صدارتی امیدوارجان میک کین نے بھی اعتراف کرلیا ہے کہ افغانستان میں مزاحمت بڑھ رہی ہے اور امریکی عوام اس لاحاصل جنگ سے بیزارہوچکے ہیں۔ 2 مئی کا آپریشن افغانستان کے محاذ پر امریکا کے لیے اطمینان اورخوشی کی کوئی خبرلے کر نہیں آیا۔ اس عرصے میں مجاہدین کی کارروائیوںمیں اضافہ ہوگیاہے‘ اس جنگ میںامریکا کی شکست کا اعلان تو بعد میں ہوگا۔ پاکستان کی رسوائی نمایاں ہوچکی ہے۔ امریکاکی غلامی کا صلہ پاکستانی حکمرانوں کو امریکی دباو اورزہرافشانی کی شکل میں مل رہاہے۔ پاکستان اورافغانستان کی سرحد جو پاکستان کے لیے محفوظ ہوگئی تھی امریکا نے غیرمحفوظ بنادی ہے۔ دو روز سے پاک افغان سرحد پر مسلح افراد پاکستانی فوج سے معرکہ آراہیں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم ازکم 36 پاکستانی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔ افغانستان سے مسلح افراد فوجی وردیوں میں پاکستانی علاقے دیرمیں داخل ہوگئے ہیں۔ اس وقت ایک لاکھ سے زائد فوجی پاک افغان سرحد پر تعینات ہیں۔ امریکا کی طرف سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے لیے دباو بڑھ گیاہے۔ وزیراعظم گیلانی‘ وزیرمملکت برائے امورخارجہ حنا ربانی کھر اور کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل آصف یاسین ملک دعویٰ کررہے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کاکوئی فیصلہ نہیں ہواہے۔ حالات ان دعووں کی تصدیق نہیں کرتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکا میں افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے اضطراب بڑھتا جارہاہے۔ ایبٹ آباد آپریشن کے باوجود امریکی قیادت کو اطمینان حاصل نہیں ہواہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے واشنگٹن جاکر رپورٹ پیش کی ہے اور کہاہے کہ پاکستان کو ہدایت دی ہے کہ وہ القاعدہ اور اس کے حامیوں کے خلاف فوجی کارروائی کرے۔ ہیلری کلنٹن کے مطابق پاکستان سے ڈومور پرمذاکرات جاری ہیں۔ دیربالا میں مسلح عسکریت پسندوں اور پاکستان کی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کی خبرکا مطلب یہ ہے کہ شمالی وزیرستان میں امریکی حکم پر فوج کشی کے لیے جواز پیداکیاجائے۔ صوبہ خیبرپختونخوا کو امریکا نے میدان جنگ بنادیا ہے۔ دوسری طرف آزاد ذرائع ابلاغ تک رسائی روک دی گئی ہے۔ اب یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر نام نہاد امریکی جنگ پاکستان کی تباہی کی جنگ ہے۔ ایبٹ آباد آپریشن کے بارے میں تحقیقاتی کمیشن کو متنازع بنادینے کا مطلب بھی یہی ہے کہ حقائق پرپردہ ڈالاجائے۔ اب اس کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں بچاہے کہ دہشت گردی کی امریکی جنگ کے خلاف عوام کو میدان میں نکالاجائے۔
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved