بادل ہيں کہ خواب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
پاگل يہ عذاب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
دو آئينے ہي آنکھوں ميں وہ مسکراتے چہرے
دلدل ہيں يہ سراب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
آنسوئوں کا موسم آيا تو دھل جائيں گے يہ سارے
کاجل سے لکھي کتاب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
سچي چاہت دل میں اور ايسي ہي اميد ہے
مخمل سے بنے خواب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
ہر چمکتي چيز ميري جاں سونا نہيں ہوتي
دل ميں جھلکتے مہتاب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
عارش يوں تھکے ہوئے جو کہتے ہو بہت کر ليا سفر ميں
منزل کے پہلے باب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
|