مجھے بھي يہ اعزاز دينا
رات کو تارکيوں ميں جب اجالے ہوجائيں
جب پائوں سے چھينے بچے ان کے حوالے ہوجائيں
جب ميري بے وطن لوگ وطن والے ہوجائيں
اور پھر جب نام آئے وطن کے چاہنے والوں کا
تو ميرے وطن کے لوگو
مجھے بھي تم ياد رکھنا
کہ اپنے وطن کي خاطر ميں کہيں راتوں کو رويا تھا
آزادي کا لفظ لکھنے کو خوں سے قلم بھگو ديا تھا
ميں يہ نہيں کہتا کہ مجھے کوئي اعزاز دينا
يہ بھي وطن کا چاہنے والے
بس اتنا تم کہہ دينا
بس اتنا تم نواز دينا
مجھے بھي يہ اعزاز دينا
مجھے بھي يہ اعزاز دينا
|